نئی دہلی: بھارت میں لوگوں کی توجہ کا مرکز بننے والے ‘زہریلے دریا’ کی حقیقت سب کے سامنے آگئی۔
غیرملکی خبرساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی شہر دہلی کے یمونہ نامی دریا پر تیرنے والا مادہ دراصل ہائی فاسفیٹ کیمیل ہے جو کسی فیکٹری یا کمپنی سے دریا میں آملا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ کیمیائی مادہ فضلے کی صورت دیگر مضر اجزا کے ساتھ دریا کی سطح پر تیررہا ہے۔ ایسا اکثر کمپنیوں کی جانب سے کیے جانے والے غیرضروری اجزا کے اخراج کی صورت میں ہوتا ہے۔
یمونہ دریا کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس پر صارفین بحث کررہے ہیں، کئی شہریوں نے اس صورت حال کو ماحول اور انسان دشمنی قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ کیمیائی مادہ دریا میں ملنے سے جھاک کی صورت اختیار کرگیا ہے۔ اس سے قبل بھی اسی دریا میں ایسی صورت حال دیکھی گئی تھی جس پر عالمی میڈیا نے بھی خوب بحث کی تھی۔
#WATCH | Delhi: A thick layer of toxic foam floats on the surface of river Yamuna.
Visuals from Kalindi Kunj area this morning. pic.twitter.com/pPb91BgTjO
— ANI (@ANI) July 16, 2021