ہفتہ, اکتوبر 19, 2024
اشتہار

ویڈیو: فرانس میں فلسطینی اسکارف پہننے پر خاتون گرفتار

اشتہار

حیرت انگیز

فرانس میں فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی کے طور پر روایتی فلسطینی رومال لینا خاتون کے لیے جرم بن گیا۔

پولیس نے روایتی فلسطینی اسکارف پہنے ایک خاتون کو حراست میں لیا اور جرمانہ کیا جسے کیفیہ کہا جاتا ہے۔ پولیس نے خاتون پر لیون میں ایک غیرقانونی مظاہرے کا حصہ ہونے کا الزام لگا کر کارروائی کا دعویٰ کیا ہے۔

کیفیہ دراصل کیا ہے؟ کیا یہ محض مشرق وسطیٰ کا ایک روایتی اسکارف ہے، فلسطینی مزاحمت کی علامت، یہودی برادریوں کے لیے ایک سمجھے جانے والا خطرہ، یا نفرت انگیز جرائم کا واضح ہدف؟

- Advertisement -

دنیا بھر میں کیفیہ مظلوم فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی کے طور پر پہنا جارہا ہے لیکن اسرائیل کے اتحادی فرانس میں فلسطینیوں کی نشانی یا اظہاریکجہتی کے لیے کوئی علامت بھی قابل جرم بن گیا ہے۔

اس سے قبل بھی ایک 48 سالہ لینگویج ٹیچر کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آیا تھا جس پر انہوں نے حیرت اور سخت مایوسی کا اظہار کیا۔

فرید حمرت نامی ٹیچر نے پیرس کے دورے پر اپنا کیفیہ پہن رکھا تھا جہاں وہ سیلون مارجولین نامی نامیاتی کاشتکاری کی نمائش میں رضاکارانہ طور پر شرکت کرنے والے تھے لیکن چیزیں منصوبہ بندی کے مطابق نہیں ہوئیں۔

پیرس میں اترنے کے اگلے دن وہ  کیفیہ پہن کر اپنی رہائش گاہ سے باہر نکلےاور ٹیکسی کا انتظار کر رہے تھے کہ اس دوران دو بھاری ہتھیاروں سے لیس پولیس اہلکاروں نے انہیں گھیر لیا۔

فرید نے TRT ورلڈ کے ساتھ ایک انٹرویو میں ان لمحات کو یاد کرتے ہوئے کہا، "اگر میں نے غلط اقدام کیا ہوتا تو وہ مجھے گولی مار دیتے۔

تلاشی کے بعد پولیس اہلکاروں نے اس کی شناخت اور پتہ پوچھا اور پھر بغیر کسی وضاحت کے اسے ہتھکڑیاں لگا کر قریبی پولیس اسٹیشن لے گئے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں