غذر: گلگت بلتستان کے علاقے غذر میں گلیشیر گرنے سے بننے والی جھیل سے پانی کا اخراج شروع ہو گیا جس سے سیلابی صورتِ حال پیدا ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق چار دن قبل دریائے اشکومن میں گلیشیر کا ایک بڑا ٹکڑا گرنے سے دریا میں بیس فٹ گہری جھیل بن گئی تھی، اس جھیل سے خارج ہونے والا پانی اب سیلابی صورت اختیار کر گیا ہے۔
کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے آرمی میڈیکل کور دوائیاں، خوراک اور دیگر امدادی سامان لے کر متاثرہ مقام پر پہنچ گئی ہے۔
گلگت بلتستان میں عطا آباد کی طرح یہ ایک اور نئی جھیل ہے جو گلیشیر گرنے سے بنی ہے، جھیل سے خارج ہونے والے سیلابی ریلے کی وجہ سے دریا کے قریب واقع آبادیوں کو خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
مقامی انتظامیہ نے گاہکوچ میں دریا کے ساتھ نشیبی آبادیاں خالی کرالی ہیں، پانی کے سیلابی اخراج میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں آئی تاہم سیلابی ریلے سے فصلوں کو نقصان پہنچا۔
غذر : برفانی گلیشئیر پھٹ جانے سے دریا نے جھیل کی شکل اختیار کرلی
گلگت بلتستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے مطابق آرمی ایوی ایشن کور نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کردی ہیں۔
متاثرین کے لیے 26 ٹینٹس، 30 پلاسٹک میٹس، 30 ہائی جین کٹس، 5 فرسٹ ایڈ باکسز، 30 خوراک پیک اور 30 گندم کے تھیلے بھیجے گئے ہیں۔
گلگت: گلیشئرگرنے سے بند سڑک ٹریفک کے لئے کھول دی گئی
واضح رہے کہ 17 جولائی کو گلیشیر گرنے سے درجنوں مکانات اور کئی گاڑیاں دب گئی تھیں، سڑکیں بند ہونے سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا تھا، جنھیں بعد ازاں صاف کر کے کھول دیا گیا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔