پنجاب کے ٹی پی لنک کینال سے پانی لینے پر سندھ حکومت نے وفاقی حکومت اور ارسا کو احتجاجی مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پانی کے معاملے پر سندھ اور وفاق میں اختلاف مزید بڑھ گیا ہے اور سندھ حکومت نے پنجاب کے ٹی پی لنک کینال سے پانی لینے پر وفاق اور ارسا کو احتجاجی مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔
اس مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت کے اعتراضات کے باوجود ٹی پی لنک کینال سے پانی لیا جا رہا ہے۔ پنجاب حکومت نے گزشتہ رات ایک ہزار کیوسک پانی لینے کے سلسلے کو بڑھایا۔ دریائے سندھ سے 3800 کیوسک پانی لیا جا رہا ہے۔
سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ پنجاب، جہلم چناب زون کو اپنا پانی دینے کے بجائے دریائے سندھ سے پانی فراہم کر رہا ہے۔ سندھ میں پانی کی قلت شدید ہو گئی ہے۔ سکھر بیراج پر 4 ہزار اور کوٹری پر 2300 کیوسک پانی کم مل رہا ہے اور صورتحال یہ ہے یہ صوبے میں کپاس اور چاول کی فصل کے لیے بھی پانی دستیاب نہیں ہے۔
اس حوالے سے صوبائی وزیر آبپاشی کا کہنا ہے کہ وفاق اور ارسا سندھ سے نا انصافیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تونسہ پنجند لنک کینال پر پانی کے بہاؤ کو بڑھانا سندھ کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے عوام میں اس اقدام سے بے چینی بڑھ رہی ہے۔ پنجاب، وفاق اور ارسا کے رویے متعلق پیپلز پارٹی کی قیادت کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔