کراچی : دریائے سندھ سے کراچی شہر کیلئے مختص بارہ سو کیوسک پانی کے شارٹ فال کے باعث کراچی کے شہریوں کو پانی کے سنگین بحران کاسامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں پانی کا بحران حل ہونے کا نام نہیں لے رہا ۔آبادی کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے شہر کو ایک سو دس کروڑ گیلن پانی کی ضرورت ہے۔
کراچی کو دریائے سندھ سےپچاس کروڑ گیلن اور حب ڈیم سے ساڑھے تین کروڑ گیلن پانی فراہم کیا جارہا ہے ۔ستاون کروڑ گیلن پانی کے شارٹ فال سے شہر کے مختلف علاقوں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
واٹر بورڈ کے مطابق غیر قانونی ہائیڈرنٹس اور انڈرگراوٴنڈغیر قانونی پانی کی لائنوں کے سبب اکتیس لاکھ گیلن پانی چوری کرکے فروخت کیا جارہا ہے۔
شہری سوال کررہے ہیں کہ انہیں تو صاف پانی کی بوند تک میسر نہیں تو ان ہائیڈرنٹس کو پانی کہاں سے مل رہا ہے؟
واٹر بورڈ شہر میں اکیس سے زائد سرکاری ہائیڈرنٹس کے ذریعے پانی متاثرہ علاقوں میں سپلائی کرنے کا دعویٰ کررہا ہے لیکن غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے ذریعے پانی کی فروخت کا سلسلہ بھی عروج پرہے۔
اس سنگین صورتحال میں واٹر بورڈ کی ملی بھگت سے ٹینکر مافیا بھی مہنگے داموں مضر صحت پانی فروخت کرکے شہریوں کو لوٹ رہا ہے۔
آبی ماہرین کا کہنا ہے کہ آبادی میں اضافے کے ساتھ مستقبل میں کراچی میں پانی کا بحران انتہائی شدت اختیار کرلے گا جس سے نمٹنے سے کے لئے شہر کے لئے پانی کا اضافی کوٹہ لازمی ضرورت بن چکا ہے۔