ذیابیطس کے مریضوں کو اپنی غذا کے حوالے سے احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ان کا بلڈ شوگر مستحکم رہے اور انہیں طبی پیچیدگیوں سے تحفظ مل سکے۔
پھلوں اور سبزیوں سے بھرپور غذا بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے مگر پھلوں میں قدرتی مٹھاس اور کاربوہائیڈریٹس بھی ہوتے ہیں تو ان کی مقدار کا خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
تربوز ایسا پھل ہے جو درجہ حرارت بڑھنے پر جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد دیتا ہے بلکہ اسے دیکھنا ہی ذہن کو تروتازہ کردیتا ہے، مگر اکثر افراد اس خیال سے پریشان رہتے ہیں کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اس مزیدار پھل کو کھانا محفوظ ہے یا نہیں؟
تربوز میں قدرتی شکر کی مقدار
تربوز کے درمیانے سائز کے ٹکڑے (286 گرام) میں شکر کی مقدار 17.7 گرام ہوتی ہے تاہم تربوز سے شکر کی کتنی مقدار ہضم ہوتی ہے اس کا انحصار اس پر ہوتا ہے کہ اس کی کتنی مقدار کو جزوبدن بنایا گیا ہے۔
ذیابیطس کے مریض کس طرح تربوز کو غذا کا حصہ بنائیں؟
اگر ایک فرد تربوز یا دیگر پھلوں کو اپنی غذا کا حصہ بناتا ہے تو ضروری ہے کہ وہ غذائی چکنائی اور پروٹین کے توازن کا بھی خیال رکھیں۔
چکنائی اور پروٹین خون میں شکر کے جذب ہونے کی رفتار سست کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، یہ ان افراد کے لیے بھی مددگار ثابت ہوتا ہے جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار ہوں۔دیگر پھلوں کی طرح ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہتر یہی ہے کہ وہ پھل کے اوپر چینی چھڑکنے سے گریز کریں، مگر اسے پھلوں کی چاٹ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ تربوز کو کھاتے ہوئے ذیابیطس کے مریض اس کے ساتھ زیادہ چکنائی والی غذا کھانے سے گریز کریں اور اس کے جوس یا شربت کو پینے سے بھی کریں۔
گلیسمیک انڈیکس (جی آئی) نمبر
طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ کسی پھل میں مٹھاس ذیابیطس کے لیے اتنی اہم نہیں ہوتی جتنا اس کا گلیسمیک انڈیکس (جی آئی) نمبر۔
جی آئی ایک پیمانہ ہے جو یہ بتاتا ہے کہ کاربوہائیڈریٹ والی غذا کا کتنا حصہ کھانے کے بعد اس میں موجود مٹھاس (گلوکوز) مخصوص وقت میں خون میں جذب ہوسکتی ہے اور یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ذیابیطس کے مریضوں کو اپنا بلڈ گلوکوز لیول کنٹرول میں رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کی غذا ایسی ہونی چاہئے جو اس لیول کو کنٹرول میں رکھ سکے، تو ایسے مریضوں کے لیے 15 گرام کاربوہائیڈریٹ کسی پھل کے ذریعے جسم کا حصہ بننا نقصان دہ نہیں۔جی آئی سسٹم میں ہر غذا کو 0 سے 100 کے درمیان اسکور دیا جاتا ہے، نمبر جتنا زیادہ ہوگا خون میں شکر کے اخراج کی رفتار بھی اتنی زیادہ ہوگی، تربوز کا جی آئی اسکور 72 ہے اور 70 اسکور سے اوپر کی ہر غذا کو ہائی جی آئی ڈائٹ خیال کیا جاتا ہے۔
مگر ماہرین کے مطابق تربوز میں پانی کی زیادہ مقدار کے باعث اس کی کچھ مقدار کا جی آئی اسکور گھٹ جاتا ہے اور چونکہ لوگ تازہ پھل ہی کھاتے ہیں تو بہتر ہے کہ اس کے جوس سے گریز کریں۔