اشتہار

کراچی لاوارث ہوگا تو پھر لوگ لندن کی طرف دیکھیں گے، فاروق ستار

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: ایم کیوایم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان میں آکر سب کو کام کرنا ہوگا مگرجو لوگ ایک ہونے میں رکاوٹ ہیں ان سے سوال کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں فاروق ستار ملک صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی اکابرین ایک قومی مسئلے پر ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں، سب لوگ پنجاب کےمسئلے اور آئین پر پھنسے ہوئے ہیں،ملک کی جڑیں کھوکھلی ہوچکی، ہم نے غلامی کا طوق پہنا ہوا ہے۔

ملک کے اہم سیاسی رہنما نے خبردار کیا کہ سب کو معاشی اور سیاسی معاملے پر سوچنا ہوگا، ایسا نہ ہو کہ ملک کی نیلامی ہوجائے۔

- Advertisement -

فاروق ستار نے پارٹی میں دھڑے بندی کے خاتمے پر کہا کہ ایم کیوایم کی تقسیم پرخالد مقبول اور کامران ٹیسوری کو بلینک چیک دے دیا ہے، میں تو ڈھائی سال سے ایک ہونے کا بول رہا ہوں، جو لوگ ایک ہونے میں رکاوٹ ہیں ان سے سوال کیا جائے۔

ایم کیوایم بحالی کمیٹی کے سربراہ نے اعتراف کیا کہ متحدہ پاکستان میں تقسیم اور انتشار کی وجہ ایم کیوایم کے بڑے ہیں، تقسیم میں ‘بائیکاٹ’ کا بھی اہم کردار ہے، ایم کیوایم کے تمام دھڑے ایک ہوکر بائیکاٹ کو شکست دے سکتے ہیں، ہم ایک ہوجائیں گےتو پھر ہم نئی امنگ لوگوں میں جگا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فاروق ستار نے ایم کیو ایم میں اپنی واپسی کا عندیہ دے دیا

فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ تئیس اگست کو اگر ہم لندن سے الگ ہوگئے تو ہمیں موقع ملنا چائیے تھا، مگر ایسا نہ ہوسکا، کراچی کو اس کا حق نہ ملا، کراچی لاوارث ہوگا تو پھر لوگ لندن کی طرف دیکھیں گے، شہر قائد کو حق مل گیا تو پھر لندن کے بائیکاٹ کی اپیل غیر موثر ہوجائیگی ۔

اپنے بیان میں فاروق ستار نے اعتراف کیا کہ مجھ سمیت ایم کیوایم اور پی ایس پی کے لوگوں سے بھی غلطیاں ہوئیں، ہمیں غلطیوں پر عوام سے معافی مانگنا ہوگی، متحد ہوکر ہی ہم پی ٹی آئی کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں