علی محمد خان نے کہا ہے کہ ہم ری الیکشن نہیں بلکہ مینڈیٹ کی واپسی کی بات کرتے ہیں، فضل الرحمان اور ہمارا مشترکہ نقطہ نظر ہے دھاندلی ہوئی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما علی محمد خان نے کہا کہ فضل الرحمان شاید ہمارے الائنس میں آئیں لیکن نقطہ نظرمختلف ہے، ایسا نہیں ہے کہ مولانا اور ہمارا نقطہ نظر 100 فیصد ایک جیسا ہو۔
علی محمد خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور ہمارا مشترکہ نقطہ نظر ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے، عوام نے 8 فروری کو بانی پی ٹی آئی کومینڈیٹ دے دیا ہے، مسئلہ پارلیمنٹ نہیں الیکشن کمیشن اور اس کے عمل پر ہے،
انھوں نے کہا کہ فارم 45 کو ردی کی ٹوکری میں پھینک کر دوسرے کو جتوا دیا گیا، بانی کہتے ہیں اسیران کی رہائی اور مینڈیٹ کی واپسی پر بات ہوسکتی ہے۔
مینڈیٹ واپس ملے، اسیران رہا ہوں، الیکشن کی بات بعد کی ہے، مینڈیٹ واپس ملا تو پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کو اکثریت مل جائے گی، 8 فروری کو ملک میں پُرامن انقلاب آیا، پی ٹی آئی کامیاب ہوئی۔
علی محمد خان نے کہا کہ 2018 اور 13 میں تو ہم پر الزام لگا لیکن 2024 میں ہمیں کس نے سپورٹ کیا؟ یہ نہیں کہا جاسکتا کہ پاکستان تحریک انصاف کا مینڈیٹ جعلی ہے، کراچی میں پی ٹی آئی نے ایم کیو ایم کو ہرایا لیکن مینڈیٹ چوری کیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا آدھا مینڈیٹ چوری کرکے ن لیگ اور پی پی کو دےدیا گیا، فضل الرحمان سمجھدار ہیں، ان سے بات چیت جاری ہے۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملایا تو وہ پکا ہوگا، بانی پی ٹی آئی کا ہاتھ فولاد کا بنا ہوا ہے، نواز اور زرداری کا ہاتھ نہیں، جب تک مولانا پیچھے نہیں ہٹیں گے بانی ہاتھ نہیں ہٹائیں گے۔
علی محمد نے کہا کہ معافی مانگنے سے کوئی چھوٹا نہیں ہوتا، معافی بڑا آدمی مانگتا ہے، بانی نے کہا پہلے 9 مئی کی سی سی ٹی وی لائیں، جوڈیشل کمیشن بنائیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ شاید ن لیگ حکومت چاہتی ہے 9 مئی واقعے کے مسئلے کا حل نہ نکلے، سب کہہ رہے ہیں جوڈیشل کمیشن بنے تو پھر کون رکاوٹ ہے؟
بانی نے کہا میرے کارکن ملوث ہوئے تو ضرور معذرت کروں گا، 9 مئی واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز کہاں ہیں؟ شہباز شریف جوڈیشل کمیشن بنادیں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔