پیر, جنوری 20, 2025
اشتہار

عوام دشمن بجٹ لائے تو دکھاؤں گا احتجاج کیا ہوتا ہے: بلاول بھٹو

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: بلاول بھٹو کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس ختم ہو گیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے ملک بھر میں پر امن احتجاج کی ہدایت کر دی ہے، انھوں نے سی ای سی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام دشمن بجٹ لایا گیا تو دکھاؤں گا کہ احتجاج کیا ہوتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ جمہوری، انسانی اور معاشی حقوق پر حملے ہو رہے ہیں، عام آدمی کے مسائل پر بات کرنے کے لیے سی ای سی اجلاس بلایا تھا، اپنی نا اہلی چھپانے کے لیے حکومت نے پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، ہم آصف زرداری کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں۔

- Advertisement -

[bs-quote quote=”میں آ رہا ہوں، دما دم مست قلندر ہوگا، معاشی، جمہوری حقوق پر سمجھوتا نہیں ہوگا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو”][/bs-quote]

بلاول کا کہنا تھا کہ آصف زرداری صرف بہانہ ہیں، 18 ویں آئینی ترمیم اصل نشانہ ہے، آصف زرداری کو تو گرفتار کر لیا، حکومت اب عوام دوست بجٹ لائے، ہم نے ملکی مفاد کے لیے ہمیشہ یہی قدم اٹھایا ہے، اگر عوام دشمن بجٹ لائے تو پھر دکھاؤں گا کہ احتجاج کیا ہوتا ہے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ حکومت عوام سے کیے وعدوں پر پورا نہیں اتر رہی، اب عوام دشمن بجٹ لایا جا رہا ہے، عوام کے معاشی حقوق پر حملے کیے جا رہے ہیں، سندھ سے اسپتالوں سمیت دیگر ادارے چھینے جا رہے ہیں، پیپلز پارٹی ڈرے گی نہیں، صوبائی خود مختاری پر حملے کی مخالفت کرے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ حکومت ایک سلیکٹڈ جوڈیشری، اپوزیشن اور سلیکٹڈ میڈیا چاہتی ہے، عوام دوست بجٹ لائیں پھر مجھے بھی خوشی سے گرفتار کر لیں، والد کو اس عمر میں بند کر دیا، خاندان کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، ہم ہر فورم پر انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ہر قدم اٹھانے کو تیار ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہر شہری کو احتجاج اور اپنا مؤقف پیش کرنے کا حق ہے، وزیرستان کے دو ایم این ایز کا پروڈکشن آرڈر فوری جاری کیا جائے، ہم دونوں ایم پی ایز کا مؤقف سن سکیں تاکہ معاملے کا پتا چلے، فاٹا میں ہمارے امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے نہیں دی جا رہی، حکومتی ارکان فاٹا میں دھاندلی کرنے جا رہے ہیں، ڈائیلاگ کے بغیر فاٹا سمیت کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔

انھوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کی رابطہ کمیٹی بنائی جائے گی جو پارلیمان اور باہر رابطے کرے گی، میں آ رہا ہوں، دما دم مست قلندر ہوگا، معاشی، جمہوری حقوق پر سمجھوتا نہیں ہوگا، میڈیا پر بہت پابندیاں ہیں، سینسر شپ ہے، عوامی رابطہ مہم کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ اسپیکر حکومتی بینچز کے اشاروں پر چل رہے ہیں، جانب دار رہنے پر اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو عہدے سے مستعفی ہونا پڑے گا، اسپیکر نے وزیرستان کے ایم این ایز کی گرفتاری سے متعلق بھی نہیں بتایا تھا، کل تک ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں