اسلام آباد:وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی نے آج ناقدوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم سے پہلے حکومت کرنے والوں نے ملک کے لئے کچھ نہیں کیا۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثارعلی خان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے متعلق بدگمانیوں کو ہوا نہیں دینی چاہئیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک زمانہ تھا جب روز بم دھماکے ہوا کرتے تھے تاہم اب اس شرح میں خاطرخواہ کمی آئی ہے۔
چوہدری نثارکا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑدیا گیا ہے، وہ فرار ہورہے ہیں اور اس دوران آسان ہدف کو نشانہ بنارہے ہیں۔
ایک سوال کےجواب میں ان کا کہنا تھاکہ اچھے اوربرے دہشت گردوں کی کوئی تمیزنہیں ہے سارے دہشت گرد ایک ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ انگلیاں دشمن کی جانب اٹھنی چاہیں لیکن ہم معاملے کوسیاسی رنگ دے کرایک دوسرے کونشانہ بنارہے ہیں۔
اسکول بند نہیں ہوں گے
چودھری نثارعلی خان نے کہا کہ وہ اسکول بند کرنے کی شدید مخالفت کرتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ’’اسکول بند کرنے کی تجویز ناقابلِ قبول ہے کیونکہ یہی دہشت گرد چاہتے ہیں‘‘۔
انہوں نے کہا کہ میں اس معاملے پرپنجاب حکومت سے بات کروں گاساتھ ہی ساتھ انہوں نے خیبرپختونخواہ حکومت کو سراہا جس نے اسکول نا بند کرنے کا فیصلہ کیا۔
اے آروائی پرحملے کی مذمت
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری نثارکا کہنا تھا کہ میں دن دھاڑٗاے آروائی نیوز پرحملے کی خبرسن کرششدررہ گیا تھا۔
نثارعلی خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کی ہے کہ اس قدرمصروف علاقے میں کس طرح حملہ ہوا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ذمہ داروں کی فی الفور گرفتاری یقینی بنائی جائے۔
مولانا عزیز سے متعلق سوال کا جواب
چودھری نثارعلی خان نے مولانا عبدالعزیز سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہاکہ اس حوالے سے وہ پارلیمنٹ کے سامنے حقائق پیش کریں گے، انہوں نے زوردیا کہ لال مسجد خطیب کے معاملے میں حقائق کو مسخ کیا جارہا ہے۔
چودھری نثارنے ناگوار لہجے میں کہا کہ مولانا عبدالعزیز سےمتعلق ہر چیز سینٹ میں پیش کروں گااور ایک ایک سوال کا جواب دوں گا۔
قائم علی شاہ کو جواب
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے یہ کہا تھا کہ شاید میں سندھ کا دورہ کروں جس پر قائم علی شاہ نے مجھے خوش آمدید کہا تھا تھا۔
انہوں نے سندھ کے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنائیا کہ انہوں نے وزیراعظم کے ساتھ ہونے والی ملاقات کا غلط رخ میڈٰیا کے سامنے پیش کیا۔
چودھری نثارنے یہ بھی کہا کہ کسی کو ڈاکٹرعاصم کیس کے سبب مجھ سے مسئلہ ہے تو کسی کو میری صورت پسند نہیں۔
اے آروائی پرحملے کی مذمت
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری نثارکا کہنا تھا کہ میں دن دھاڑٗاے آروائی نیوز پرحملے کی خبرسن کرششدررہ گیا تھا۔
نثارعلی خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کی ہے کہ اس قدرمصروف علاقے میں کس طرح حملہ ہوا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ذمہ داروں کی فی الفور گرفتاری یقینی بنائی جائے۔