تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

موہن جو دڑو کی ویب سائٹ تیاری کے مراحل میں

کراچی: وزیر برائے ثقافتی امور سندھ سید سردار شاہ کا کہنا ہے کہ وادی سندھ کی تہذیب کے اہم شہر موہن جو دڑو سے متعلق ویب سائٹ جلد پیش کردی جائے گی جس کے بعد یہ ملک کے پہلے آثار قدیمہ ہوں گے جن کی اپنی ویب سائٹ موجود ہوگی۔

نیشنل فنڈ فار موہن جو دڑو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ویب سائٹ تیاری کے آخری مراحل میں ہے اور یہ اگلے ماہ لانچ کردی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ان آثار قدیمہ پر ایک تحقیقی ادارہ بھی زیر تکمیل ہے جس کی تعمیر بہت جلد مکمل کرلی جائے گی۔ یہ ادارہ دنیا بھر میں موہن جو دڑو پر کی جانے والی تحقیقوں میں تعاون کے لیے مدد گار ثابت ہوگا۔

mohenjo-3

یاد رہے کہ وادی سندھ کی تہذیب کو ڈھائی ہزار سال قدیم خیال کیا جاتا ہے تاہم کچھ عرصہ قبل کی جانے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ یہ تہذیب ممکنہ طور پر کم از کم 8000 سال قدیم ہوسکتی ہے۔

اگر ماہرین اسے ثابت کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو یہ تہذیب میسو پوٹیمیا اور مصر کی تہذیب سے بھی قدیم ہوگی۔ واضح رہے کہ میسو پوٹیمیا تہذیب اب تک کی معلوم تاریخ، یعنی 31 سو سال قبل مسیح کی قدیم ترین تہذیب مانی جاتی ہے۔

mohenjo-1

وادی سندھ کی تہذیب بھارت اور پاکستان کے کئی علاقوں پر مشتمل ہے جس میں پنجاب میں واقع ہڑپہ اور سندھ میں واقع موہن جودڑو نمایاں شہر ہیں۔ اس سے قبل ایک اور تحقیق کے مطابق بھارت کے دریائے سرسوتی کے کنارے بھی اس تہذیب کے آثار ملے تھے۔

یہ دریا 4000 سال قبل معدوم ہوگیا تھا۔ اس تحقیق نے ہی محققین کو ’وادی سندھ کی ڈھائی ہزار سال قدیم تہذیب‘ کے نظریے پر نظر ثانی پر مجبور کیا۔

ماہرین اس عظیم تہذیب کے زوال کے اسباب پر بھی نئے سرے سے تحقیق کر رہے ہیں۔ اس سے قبل خیال کیا جاتا تھا کہ موسمی تغیر یا کلائمٹ چینج اس قدیم تہذیب کے خاتمے کا سبب بنا تھا۔

Comments

- Advertisement -