چشتیاں: بہاولپور کے شہر چشتیاں کے ایک سرکاری اسپتال کے لیب انچارج نے تمام حدیں پار کر لیں، مریضوں کا خیال نہ رکھتے ہوے بیٹے کی شادی کا پنڈال اسپتال کے اندر سجا لیا۔
تفصیلات کے مطابق چشتیاں کے سرکاری اسپتال کو لیب انچارج نے بیٹے کی شادی کے لیے شادی ہال بنا ڈالا، اسپتال کے اندر ہی آتش بازی اور ڈھول بجوائے گئے، جن کی آوازوں سے پہلے سے تکلیف میں گھرے مریض اور بھی اذیت میں مبتلا ہو گئے۔
تحصیل ہیڈ کوارٹرز اسپتال شادی ہال بننے کے بعد دولہے کے دوستوں نے بھی اسپتال میں خوب بھنگڑے ڈالے، اور آتش بازی کرتے رہے، جس نے مریضوں کو شدید اذیت میں مبتلا کر دیا۔
شہریوں کی جانب سے بھی واقعے پر شدید رد عمل سامنے آیا، انھوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے مطالبہ کیا کہ اسپتال میں شادی کی محفل سجانے کا نوٹس لیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری اسپتال کا ڈاکٹر ایک دن حاضری کے بعد تین دن غائب ہوتا ہے، میاں اسلم اقبال
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیر اطلاعات پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا تھا کہ سرکاری اسپتالوں میں تعینات ڈاکٹر ایک دن حاضر ہو کر تین روز تک غائب رہتا ہے، لاہور میں صحت انصاف کارڈ کی تقسیم کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ غریب آدمی امید کے ساتھ سرکاری اسپتال جاتا ہے اور وہاں ڈاکٹر میسرنہیں ہوتا۔