یوکرین کے امریکی میزائلوں کے استعمال کے بعد روس کی جانب سے جوابی حملے کا خطرہ ہے اور اسی کے پیشِ نظر امریکا سمیت کئی یورپی ممالک نے کیف میں اپنے سفارتخانے بند کر دیے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یوکرین کے روس کے خلاف طویل فاصلے تک مار کرنے والے امریکی میزائل حملوں کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق کیف (یوکرینی دارالحکومت) میں روس کے فضائی حملوں کا انتباہ جاری کر دیا، کیف میں امریکا، یونان، اٹلی اور اسپین کے سفارتخانوں کو بند کر دیا گیا، امریکی سفارتخانے نے روس کی جانب سے میزائل حملوں کا انتباہ جاری کیا ہے۔
یوکرینی انٹیلی جنس چیف نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کئی ماہ سے میزائلوں کا ذخیرہ کر رہا ہے جسے دیکھتے ہوئے امریکی سفارتخانے کی وارننگ درست ہے۔
ادھر، روس نے کہا کہ امریکا اور نیٹو نے یوکرین کو میزائل داغنے کی اجازت دے کر سہولت کاری کی، طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل داغنے کے بعد جوابی کارروائی کریں گے۔
روسی انٹیلی جنس چیف نے بتایا کہ گزشتہ رات اور آج یوکرین کے 50 ڈرون مار گرائے۔
روسی نیوکلیئر ڈاکٹرائن میں تبدیلی کے بعد یوکرین نے ملٹری موبلائزیشن قوانین بدل دیے۔ نئی پالیسی کے مطابق روسی قید سے رہا یوکرینی شہری جنگ میں حصہ نہیں لے سکتے، کسی فوجی کے خاندان کے فرد کے قتل یا لاپتا ہونے پر برخاست کیا جا سکتا ہے۔
خبر ایجنسی نے بتایا کہ یوکرین کی جانب سے اس وقت 1.3 ملین فوجی جنگ میں حصہ لے رہے ہیں، 2022 سے اب تک 25 سے 60 سال کی عمر کے 80 ہزار یوکرینی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ یوکرین کی حکومت نے سرکاری طور پر ہلاکتوں کی تعداد شائع نہیں کی۔
خبر ایجنسی کے مطابق چین نے روسی نیوکلیئر ڈاکٹرائن میں تبدیلی کے بعد پُرسکون رہنے کی اپیل کر دی ہے، چین نے روس اور یوکرین کے درمیان تنازع بات چیت سے حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ موجودہ صورتحال میں تمام فریقوں کو پُرامن رہنا چاہیے، کشیدگی میں کمی سے اسٹریٹیجک خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے، امریکا اور نیٹو کو روسی نیوکلیئر ڈاکٹرائن میں تبدیلی کے بعد احتیاط سے کام لینا چاہیے۔