ریاض: کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی نے کہا ہے کہ دفاتر میں کئی چیزیں اور مقامات ایسے ہیں جہاں سے کسی کو بھی کرونا لگ سکتا ہے۔
کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی کے مطابق پرنٹرز، لفٹ کے بٹن، دروازوں کے ہینڈل اور ایک سے زیادہ افراد کے زیر استعمال قہوے کے برتن کرونا وائرس کا سبب بن سکتے ہیں، انہیں چھونے سے کسی بھی شخص میں وائرس منتقل ہوسکتا ہے۔
کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی نے مزید بتایا کہ تنگ اور مصروف ترین مقامات مثلاََ لفٹ میں وائرس منتقل ہونے کا بہت زیادہ امکان رہتا ہے، کمپیوٹڑ کے کی بورڈ سے وائرس منتقل ہوسکتا ہے کیونکہ کی بورڈ کے بٹنز پر وائرس اور جراثیم لمبی مدت تک بسیرا کرتے ہیں۔
سعودی عرب : کرونا وائرس کے حوالے سے اچھی خبر آگئی
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں فوربز میگزین نے رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق سعودی عرب نئے کورونا وائرس سے محفوظ ترین ملکوں میں تیرہویں نمبر پر آگیا۔
فوربز میگزین نے اپنی رپورٹ عالمی معیار کی بنیاد پر تیار کی۔ قرنطینہ کے نظام کی کارکردگی، کورونا وائرس اور اس کے مریضوں کی نگرانی، کورونا ٹیسٹ، صحت انتظامات اور سرکاری کارکردگی کو بنیاد بنایا گیا ہے۔