جنگلات نہ صرف فضا میں کاربن جذب کرکے ہمارے ماحول کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں بلکہ یہ کم سطح کے بادل بنا کر ٹھنڈک کا احساس بھی پیدا کرتے ہیں۔
یورپیئن اسپیس ایجنسی نے اس دعوی کو ثابت کرنے کے لئے سیٹلائٹ کا سہارا لیا، جس نے واضح کیا کہ دنیا میں دو تہائی جنگلات نے کم سطح کے بادلوں کو بڑھایا،نیڈل لیف والے جنگلات سے اس کے اثرات نے مزید تقویت پائی۔
یورپیئن اسپیس ایجنسی کا کہنا تھا کہ جنگلات چونکہ ماحول سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرکے انہیں بائیوماس میں تبدیل کردیتے ہیں اسی لئے ماحولیاتی اثرات سے نمٹنے میں جنگلات وسیع چیمپئن کردار کے حامل ہیں، جو چیز ابھی غیر واضح ہے وہ یہ کہ ماحول پر دیگر حوالوں سے جنگلات کے کیا اثرات ہیں؟ جیسا کہ واٹر سائیکل اور سطح والی توانائی کے توازن میں ان کا کیا کردار ہے؟
اس حوالے سے نیچر کمیونیکیشنز میں حال ہی میں جو پیپر شائع ہوا اس میں بادلوں اور لینڈ فریکشنل کور کا عالمی ڈیٹا استعمال کیا گیا تاکہ ہمیشہ سرسبز جنگلات میں ویجیٹیشن کور کے اثرات کو جانا جاسکے، اس تحقیق کے معاون مصنف الیسینڈرو سیکاٹی کا کہنا تھا کہ زمینی جائزوں سے معلوم ہوا ہے کہ درخت اور جنگلات ، بائیو فزیکل سرفیس پراپرٹیز پر اثر انداز ہوکر ماحول پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔پیپر نے بتایا کہ کیسے جنگلات ، ٹراپیکل اور بارانی علاقوں والے مقامات میں سال بھر بادل بڑھتے ہیں ، بعض اوقات یہ پندرہ فیصد تک بڑھتے ہیں، تاہم شمالی امریکا ، روس اور مشرقی یورپ میں موسم سرما کے اختتام اور موسم بہار کے آغاز پر ان علاقوں میں برف پوشی کو توسیع ملتی ہے تو کھلی زمین کی نسبت یہاں بادلوں کا گھیراؤ کم ہوتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ موسم گرما میں دیگر زمینی مقامات پر بادلوں کے گھیراؤ میں قوی اور مسلسل اضافہ ہوتا جوکہ پانچ فیصد ہے۔
ماحولیاتی تبدیلی اقدام کلاؤڈ پراجیکٹ اسٹڈی کے قائد مارٹن سٹینگل کا کہنا ہے کہ اس جائزہ کو مکمل عالمی سطح پر پرکھا نہیں جاسکتا تاہم اس اسٹڈی کے مصنف نے اقدام کی مصنوعات کو بھرپور سراہا بھی ہے۔
ٹیم نے واضح کیا کہ جنگلات کے ذریعے زمینی ماحولیاتی اثرات ، جنگلات کی بحالی اور جنگلات کٹائی کو روکنے ، یقیننا کاربن روکنے کی خالص وجہ نہیں ، وسیع تر ماحولیاتی مفادات کیلئے پالیسی سازی ہونی چاہیئے جن میں مقامی ٹھنڈک اور بارشوں کیلئے بادلوں کے گھیراؤ کو بڑھانا ، جنگلات کو دیگر اضافی ہائیڈرولوجیکل قدر دینا شامل ہے۔