اشتہار

نئے چیئرمین کی آمد کے بعد پی سی بی میں کیا تبدیلیاں ہونے والی ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان کرکٹ بورڈ میں نئے چیئرمین کی آمد کے بعد کیا تبدیلیاں ہونے والی ہیں، سینئر اسپورٹس رپورٹر نے تفصیلات بتادیں۔

تفصیلات کے مطابق اے آر وائی کے اسپورٹس پروگرام میں شاہد ہاشمی کا اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نئے چیئرمین کے عہدہ سنبھالنے کے بعد بہت زیادہ تبدیلیاں نہیں ہونی چاہیئں ابھی ورلڈکپ کے بعد بھی آپ نے کافی تبدیلی دیکھی ہے۔

سینئر اسپورٹس رپورٹر نے کہا کہ ٹیم ڈائریکٹر کے طور پر حفیظ کو لایا گیا۔ محمد حفیظ کو کرکٹ کی کافی نالج ہے مگر انھیں ڈومیسٹک کرکٹ کی کوچنگ میں کم از کم دو ڈھائی سال کا تجربہ دینا چاہیے۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا کہ فی الحال پاکستان کو ایسے کوچ کی ضرورت ہے جو ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں گائیڈ کرسکے۔ شاہین شاہ آفریدی کو کپتان بنایا گیا ہے تو انھیں برقرار رکھنا چاہیے جبکہ فاسٹ بولر کو وائٹ بال کی کپتانی بھی دینی چاہیے۔

شاہد ہاشمی کا کہنا تھا کہ اس وقت ساری وجہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی طرف ہونی چاہیے کیوں کہ اس میں صرف چار مہینے رہتے ہیں۔

اینکر نے سوال کیا کہ نئے چیئرمین محسن نقوی کے لیے آنے کے بعد سب سے بڑے چیلنجز کیا ہیں جس پر سینئر اسپورٹس رپورٹر شاہد ہاشمی کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا چیلنج تو پی ایس ایل کا انعقاد ہے۔

پی ایس ایل کافی اوپر جارہی ہے، لائیو اسٹریمنگ رائٹس، ٹیلی ویژن رائٹس اور میڈیا رائٹس سارے بڑے زبردست اضافے کے ساتھ فروخت ہوئے ہیں لیکن اسے برقرار رکھنا مشکل کام ہے۔

انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں بڑے فارن پلیئرز نہیں آتے اگر آسٹریلیا کے بڑے پلیئرز کو لانا ہے تو سیلری کیپ بڑھانا پڑے گا یہ بھی ایک چیلنج ہے۔

اگر محسن نقوی اگلے سال تک رہتے ہیں تو 2025 میں چیمپئنز ٹرافی آرہی ہے جبکہ پی ایس ایل 10 کے ساتھ مختلف لیگز کے ٹکراؤ کا بھی امکان ہے اسے بھی حل کرنا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کے لیے گراؤنڈ نہیں ہیں اور سب سے بڑھ کر ہمیں اس ایونٹ کا انعقاد اپنے ملک میں کرانا ہے۔

مارچ میں آئی سی سی کی اس حوالے سے میٹنگ ہوگی وہاں جاکر اس بات کو منوانا ہوگا کہ ہمارے پاس انفرااسٹرکچر ہے اور ہم چیمپئنز ٹرافی منعقد کراسکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں