تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

کوروناویکسین لگوانے کے بعد شہریوں کو کیا کرنا ہوگا؟

عالمی وبا کے خاتمے کے لیے دنیا بھر میں کوروناویکسی نیشن مرحلہ وار جاری ہے اور اس طرح کے سوالات منظر عام پر آرہے ہیں کہ ویکسین لگوانے کے بعد بھی کیا فیس ماسک یا دیگر احتیاطی تدابیر ضروری ہیں؟۔

اس حوالے سے امریکا کے نیشنل انسٹیٹوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیز ڈیزیز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے وضاحت کی ہے کہ ویکسین لگوانے کے بعد بھی سماجی فاصلہ، فیس ماسک اور دیگر احتیاطی تدابیر اپنانا ضروری ہوگا کیوں کہ ہمارے پاس ابھی ایسے ٹھوس شواہد نہیں جس کی بنیاد پر کہا جائے کہ ویکسین حتمی طور پر وبا کا پھیلاؤ روکے گی۔

امریکا میں وائٹ ہاؤس کورونا وائرس کووڈ 19 ریسپانس ٹیم کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری اپنے بیان میں ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا تھا کہ ویکسین سے متعلق جو ڈیٹا ہے اس کی بنیاد پر حقیقی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ یہ وائرس کا پھیلاؤ حتمی طور پر روکے گی، جب تک مزید معلومات سامنے نہیں آتیں ایس او پیز کا خیال رکھیں۔

انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ویکسین لگوانے کے بعد بھی آپ وائرس کے دوسروں تک پھیلاؤ کا سبب بن سکتے ہیں، لہذا فیس ماسک کا استعمال ہر صورت یقینی بنائیں۔

کورونا سے صحت یاب مریضوں کے لیے انتباہ!

نیشنل انسٹیٹوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیز ڈیزیز کے ڈائریکٹر نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ ویکسین کے ٹرائلز میں حصہ لینے والے رضاکاروں سے فالو اپ ڈیٹا اب اکھٹا کیا جارہا ہے، اگر ان میں علامات کی شدت اور وائرل لوڈ میں کمی دیکھی گئی تو اس بنیاد پر یہ کہا جائے گا کہ ویکسین وائرس کے پھیلاؤ کو روکتی ہے۔

خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے اپنی تحقیق میں دعویٰ کیا تھا کہ اسٹرازینیکا ویکسین وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کافی مؤثر ہے۔

Comments

- Advertisement -