کرکٹ کا سب سے روایتی اور قدیمی مقابلہ ایشز سیریز ہے جو ہر دو سال بعد انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جاتا ہے، اس سیریز میں دونوں ممالک کے درمیان پانچ ٹیسٹ کھیلے جاتے ہیں جو ایک جنگ کی کیفیت پر مبنی ہوتے ہیں۔
دوہزار اکیس اور بائیس کی ایشز سیریز آج سے برسبین گابا میں شروع ہوچکی ہے، کیا شائقین کرکٹ کو ایشز نام کے پیچھے پنہاں واقعہ یاد ہے؟ کیوں اس کا نام ایشز پڑا؟ اگر نہیں معلوم تو چلیں ہم اس تاریخی ٹیسٹ سیریز سے متعلق دلچسپ حقائق آپ کے لئے پیش کرتے ہیں۔
کرکٹ کی باقاعدہ ابتدا 1877 میں میلبرن میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز سے ہوئی لیکن 1880 میں انگلینڈ نے جب اوول میں آسٹریلیا کو شکست دی تو کرکٹ کا کھیل انگلینڈ میں مشہور ہوا۔اوول کی شکست کے بعد انگلش مداحوں یہ گمان کرنے لگے کہ انگلینڈ کی ٹیم ناقابل تسخیر ہے، مگر 1882 میں آسٹریلیا نے جب انگلینڈ کا دوسرا دورہ کیا تو اوول میں 29 اگست کو دوبارہ ٹیسٹ کھیلا گیا۔
انگلش تماشائیوں کو یقین تھا کہ وہ جیت جائیں گے لیکن انگلینڈ کی ٹیم جسے ٹیسٹ کے آخری دن جب 85 رنز درکار تھے اور سات وکٹیں باقی تھیں، سوکھے پتوں کی طرح بکھر گئی اور آخری وکٹ جب گری تو صرف دس رنز باقی تھے، اس شکست پر انگلینڈ میں صف ماتم بچھ گئی۔
اس موقع پر انگلش اخبار اسپورٹنگ ٹائمز نےلکھا کہ "انگلش کرکٹ کی موت واقع ہوگئی، تدفین انگلینڈ میں ہوگی، راکھ آسٹریلیا جائیگی”۔اگلے سال انگلینڈ نے آسٹریلیا کوہوم گراؤنڈ میں شکست دی تو انگلش کپتان کو ایک نمائشی میچ کے بعد کچھ خواتین نےبیلز کی راکھ دی، اسی راکھ کو چھوٹے سےآتش دان میں رکھ کر سوکیوبک انچ کی ٹرافی بنائی گئی، اسی ٹرافی کےلئےایشزکھیلی جاتی ہے۔
ایشز سیریز میں اب تک 71 سیریز کھیلی جاچکی ہیں جن میں آسٹریلیا نے 33 اور انگلینڈ نے 32 جیتی ہیں جبکہ چھ سیریز ڈرا ہوچکی ہیں، ایشز کی ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر سیریز ڈرا ہوجائے تو ٹرافی گذشتہ سیریز جیتنے والے کو دے دی جاتی ہے۔