تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

طیارے سے آسمانی بجلی ٹکرا جانے کی صورت میں کیا ہوتا ہے؟

فضائی سفر کرنے والے افراد اکثر اوقات دوران سفر جھٹکوں کا سامنا تو کرتے رہتے ہیں، تاہم بہت کم افراد جانتے ہیں کہ ان میں کچھ طیارے کے آسمانی بجلی سے ٹکرانے کے باعث بھی ہوتے ہیں۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ اگر آسمانی بجلی طیارے سے ٹکرا جائے تو در حقیقت ہوتا کیا ہے؟

آسمانی بجلی کے طیارے سے ٹکرانے کے دوران آپ ایک زور دار آواز سنتے ہیں، کھڑکی کے باہر سے ایک بجلی کا جھماکہ بھی دکھائی دیتا ہے اور بعض اوقات طیارے کی لائٹس بھی جلتی بجھتی دکھائی دیں گی، تاہم یہ ایک معمول کی بات ہے۔

امریکا کے کمرشل فلیٹ میں موجود ہر طیارہ سال میں کم از کم ایک بار ضرور اس صورتحال کا شکار ہوتا ہے، یعنی صرف امریکا میں ہر سال آسمانی بجلی کے طیارے سے ٹکرانے کے 7 ہزار واقعات ہوتے ہیں۔

جب آسمانی بجلی طیارے سے ٹکراتی ہے تو بجلی جہاز کی نوک سے ٹکرا کر اندر جاتی ہے اور طیارے کی دم سے باہر نکلتی ہے، یعنی یہ پورے جہاز سے گزرتی ہے۔ بجلی کی ایک برق سورج کی سطح سے 5 گنا زیادہ گرم ہوتی ہے اور اس کی گرماہٹ طیارے کو خاصا نقصان پہنچا سکتی ہے۔

تاہم اس وجہ سے طیاروں کو کم ہی حادثات پیش آتے ہیں اور آسمانی بجلی ٹکرانے سے طیارہ گرنے کا آخری واقعہ سنہ 1963 میں پیش آیا تھا۔

آج کل بنائے جانے والے طیاروں میں آسمانی بجلی سے ٹکراؤ کے خدشے کو خاص طور پر مدنظر رکھا جاتا ہے اور ہر طیارے کو ہر ٹیک آف سے قبل اچھی طرح ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: ہوائی جہاز کے بارے میں حیرت انگیز حقائق

آج کل بنائے گئے طیاروں کی تعمیر کے وقت طیارے کی بیرونی سطح کو ایلومینیئم کی تہہ سے ڈھانپا جاتا ہے۔ یہ تہہ آسمانی بجلی کو گزرنے کا راستہ دے دیتی ہے اور طیارے کے اندر موجود حساس آلات محفوظ رہتے ہیں۔ البتہ طیارے کی نوک کو اس تہہ سے نہیں ڈھانپا جاتا۔

اس حصے میں دراصل طیارے کی ریڈار ٹیکنالوجی موجود ہوتی ہے جو کسی تہہ سے ڈھانپنے کی صورت میں کام نہیں کرتی۔ چنانچہ نوک کے گرد دھاتی پٹیاں لگا دی جاتی ہیں جو آسمانی بجلی کا رخ موڑ کر اسے ریڈار سے دور رکھتی ہیں۔

آسمانی بجلی سے ایک اور خطرہ فیول ٹینک کو ہوسکتا ہے جو بجلی کی ایک ہی لہر سے بھڑک کر پھٹ سکتے ہیں چنانچہ ان کے گرد ایلومینیئم کی اضافی موٹی تہہ بنائی جاتی ہے تاکہ یہ جلنے سے محفوظ رہیں۔

ماہرین کے مطابق طیارے کو آسمانی بجلی سے خطرہ نہیں ہوتا، ایسے وقت میں طیارے کو خطرہ آسمانی بجلی سے پیدا ہونے والے جھٹکوں، تیز ہوا اور طوفان سے ہوتا ہے۔

Comments

- Advertisement -