برسبین: قومی ٹیسٹ ٹیم کے بلے باز اسد شفیق کا کہنا ہے کہ آج جس طرح بیٹنگ کی اس کی ٹیم کو ضرورت تھی، کوشش تھی اپنی اننگز آخر تک کھیلوں، ورلڈ کلاس بولنگ کے خلاف کھیلنے میں مزہ آتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ کا پہلا روز مکمل ہوا، پاکستان نے پہلی اننگز میں 240 رنز بنائے، میچ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسد شفیق کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کی وکٹ فاسٹ بولرز کو مدد دیتی ہے، میچ میں اپنی طرف سے بھرپور جان لگائی۔
پوچھے گئے سوال پر اسد شفیق نے کہا کہ مجھے لوگوں کی باتوں سے فرق نہیں پڑتا، میرا کام پاکستان کے لیے پرفارم کرنا ہوتا ہے، رضوان کے آؤٹ پر مجھے بات کرنے کا حق نہیں ہے، میچ ریفری ہوتے ہیں وہی اس معاملے کو دیکھیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جتنے رنز بنانا چاہتے تھے اتنے نہیں بن سکے، نسیم شاہ اچھا بولر ہے۔
پاکستان کی بیٹنگ لائن تباہ، پہلی اننگز میں 240 رنز پر ڈھیر
خیال رہے کہ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا پہلا میچ شاہینوں کے لیے کڑا امتحان ثابت ہوا، برسبین ٹیسٹ کے پہلے روز آسٹریلیا نے پاکستانی بیٹنگ لائن تہس نہس کردی، قومی ٹیم پہلے دن کے اختتام پر پہلی اننگز میں 240 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
اسد شفیق کے علاوہ کوئی بھی بیٹسمین وکٹ پر ٹک کرنہ کھیل سکا، حارث سہیل مسلسل ناکام رہے، اسد شفیق اور یاسر شاہ نے 84 رنز کی شراکت بنا کر ٹیم کی عزت بچائی، اسد شفیق نے سب سے زیادہ چھہتر رنز بنائے۔