جمعہ, مئی 16, 2025
اشتہار

دنیا صرف 100 افراد پر مشتمل ہوتی تو؟ دلچسپ اعداد وشمار

اشتہار

حیرت انگیز

ورلڈ آف اسٹیٹسٹکس نامی ادارہ دنیا کے حوالے سے مختلف سروے پیش کرتا رہتا ہے اس بار دنیا کی آبادی اگر 100 افراد پر مشتمل ہوتی تو دنیا کچھ ایسی ہوتی پر دلچسپ اعداد وشمار پیش کیے ہیں۔

دنیا کی موجودہ آبادی 8 ارب 5 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے لیکن ورلڈ آف اسٹیٹسٹکس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) کے اپنے آفیشل پیج پر ’’اگر دنیا صرف 100 افراد پر مشتمل ہوتی تو کیسی ہوتی‘‘ پر دلچسپ اعداد وشمار پیش کیے ہیں اور ان کو تین مختلف کٹیگریز آبادی بالحاظ ملک، مذہب اور براعظم میں تقسیم کیا گیا ہے۔

ان اعداد وشمار کے مطابق اگر دنیا میں صرف 100 افراد ہوتے تو آبادی بالحاظ ملک کے حساب سے ان میں سے 18 افراد بھارت میں سکونت پذیر ہوتے اور اتنی ہی تعداد میں چین میں رہ رہے ہوتے۔

امریکا میں رہنے والے انسانوں کی تعداد 4 ہوتی جب کہ پاکستان، انڈونیشیا، نائجیریا اور برازیل میں تین 3 افراد بسے ہوتے۔

اس کے بعد بنگلہ دیش، روس، جاپان اور میکسیکو میں دو، دو افراد سکونت اختیار کیے ہوئے تھے جب کہ 40 افراد باقی دنیا کے ممالک کے رہائشی ہوتے۔

اسی آبادی کو بالحاظ مذہب ورلڈ آف اسٹیٹسٹکس نے کچھ یوں تقسیم کیا ہے کہ اگر دنیا کی آبادی 100 افراد پر مشتمل ہوتی تو اس میں 31 افراد عیسائی مذہب کے پیروکار ہوتے جب کہ 23 افراد مسلمان ہوتے۔

ایسی دنیا میں 15 افراد ہندو مذہب کے ماننے والے ہوتے جب کہ 7 افراد بدھسٹ ہوتے۔ 16 افراد ملحد ہوتے یعنی وہ کسی مذہب پر نہ یقین رکھتے اور نہ ہی کسی کے پیروکار ہوتے جب کہ 100 کی مجموعی آبادی میں باقی رہ جانے والے 8 افراد مختلف مذاہب کے ماننے والے ہوتے۔

 

اسی تقسیم کو براعظم کی سطح پر تقسم کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 100 میں سے 60 افراد براعظم ایشیا کے رہائشی ہوتے، 16 افراد براعظم افریقہ، 10 براعظم یورپ، 9 جنوبی امریکا اور 5 شمالی امریکا کے مکین ہوتے۔

اہم ترین

ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

مزید خبریں