تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

گردن میں درد کی 7 وجوہات

گردن اور کاندھوں میں درد عام بات ہے مگر اس کی وجوہات وہ عادات ہیں جنہیں ہم عام سمجھ کر کرتے رہتے ہیں، ماہرین طب نے اس درد کی وجہ بننے والی 7 عادات تلاش کرلیں۔

ماہرین نے جن عادات کو گردن میں درد کی وجہ بتایا اُن میں موبائل فون کا استعمال، غلط انداز سے سونا، بھاری سامان یا بیگ اٹھانا، سگریٹ نوشی، ذہنی تناؤ شامل ہیں۔

موبائل فون کا استعمال

ماہرین کے مطابق بہت زیادہ موبائل فون استعمال کرنے والے صارفین کی گردن ہر وقت جھکی رہتی ہے، جس کی وجہ سے اُن کی گردن میں درد ہوتا اور پھر ایک وقت میں اُن کے مہرے کمزور ہوجاتے ہیں جس کی وجہ کالر لگانے تک کی نوبت آجاتی ہے۔

صارفین کو ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ وہ زیادہ دیر تک موبائل استعمال کرنے میں مشغول نہ ہوں بلکہ ہر دس منٹ کے بعد ایک منٹ کے لیے استعمال روک دیں۔

غلط انداز سے سونا

ہاورڈ میڈیکل اسکول کے ماہرین کا ماننا ہے کہ جب آپ غلط انداز سے سوتے ہیں تو اس سے خون کی روانی متاثر ہوتی جس کی وجہ سے جاگنے کے بعد درد کا احساس ہوتا ہے۔

بھاری سامان یا بیگ اٹھانا

کاندھوں پر لٹکانے والا بیگ یا بھاری سامان کو جلد بازی میں اٹھانے کی وجہ سے مہروں میں مسئلہ پیدا ہوتا ہے جس کی وجہ سے کمر، گردن اور کاندھوں میں درد ہوتا ہے۔

تمباکو نوشی

ماہرین کے مطابق سگریٹ کے تمباکو میں ایسے کیمیکلز موجود ہوتے ہیں جو گردن کے مہروں کو کمزور بناتے ہیں جس کی وجہ سے ایک وقت کے بعد گردن اور کاندھوں میں درد شروع ہوجاتا ہے۔

سگریٹ نوشی کرنے والےافراد کو ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ وہ جلد از جلد سگریٹ پینا چھوڑ دیں۔

ذہنی تناؤ

ماہرین کے مطابق ذہنی تناؤ کی وجہ سے ویسے تو پورا جسم متاثر ہوتا ہے، عام طور پر احساس کمتری میں مبتلا افراد اس بیماری میں مبتلا رہتے ہیں۔

گردن کے درد کا علاج

ماہرین نے بتایا کہ گردن اور کاندھوں کے درد کا علاج ادویات سے نہیں بلکہ سکون سے جڑا ہے، متاثرہ شخص کسی پرفضا مقام پر جاکر دو تین روز گزارے جس کے بعد اُسے افاقہ حاصل ہوسکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -