بیجنگ : چین کی اے آئی ایپلی کیشن ڈیپ سیک نے آتے ہی اپنا سکّہ جمالیا، اس کا دعویٰ ہے کہ اس نے میٹا اور چیٹ جی پی ٹی جیسے بڑے ناموں کو بھی بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
ایپلی کیشن ’ڈیپ سیک‘ کا تعارف
نئے چینی اسٹارٹ اپ ’ڈیپ سیک‘کی جانب سے اپنے نئے اے آئی ماڈلز کی لانچنگ کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ یہ امریکی کمپنیوں میٹا اور چیٹ جی پی ٹی کے برابر یا ان سے بہتر ہے اور ان کے مقابلے میں اس کی قیمت بھی بہت کم ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق اسٹارٹ اپ ‘ڈیپ سیک’ کی بنیاد 2023 میں چین کے شہر ہانگزو میں رکھی گئی تھی اور اسی سال کے آخر میں اس نے اپنا پہلا اے آئی لارج لینگویج ماڈل ریلیز کیا تھا۔
آئی ٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ایپ کی کم لاگت نے اسے آرٹیفیشل انٹیلی جینس میں کام کرنے والی بڑی امریکی کمپنیوں کے مقابلے میں لاکھڑا کیا ہے۔
‘ڈیپ سیک’ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) لیانگ وین فینگ نے اس سے قبل 2015 میں ‘ہائی فلائر’ کے نام سے ایک مشترکہ سرمایہ کاری فنڈ کی بنیاد رکھی تھی۔
یہ کمپنی آرٹیفیشل انٹیلی جینس کا استعمال کرتے ہوئے اپنے کلائنٹس کو ٹریڈنگ سے متعلق مشورے دیتی ہے۔ڈیپ سیک کے 39 سالہ بانی لیانگ نے جولائی 2024 میں چینی میڈیا آؤٹ لیٹ 36 کے آر کو بتایا تھا کہ اوپن اے آئی کوئی ناقابل تسخیر شے نہیں ہے وہ ہمیشہ سب سے آگے نہیں رہ سکتا اور اس کے چند ماہ بعد انہوں نے اچانک سے ’ڈیپ سیک‘ جیسا دھماکا کردیا۔
’ڈیپ سیک‘صرف 20 ماہ پرانا اسٹارٹ اپ ہے لیکن اس نے اپنے گراؤنڈ بریکنگ اے آئی اسسٹنٹ کے ساتھ نہ صرف دنیا کی توجہ حاصل کی ہے، بلکہ اس نے اے آئی کے لیے نئے انداز کے ساتھ عالمی مارکیٹ کو بھی متاثر کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ سوالات بھی اٹھ رہے ہیں کہ گزشتہ چند سالوں میں آخر کچھ امریکی ٹیک کمپنیوں نے اے آئی میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیوں کیا تھا جس سے بڑی ٹیک کمپنیوں کے شیئرز متاثر ہوئے۔
واضح رہے کہ جب چینی سرچ انجن بڑی کمپنی بائڈو نے اپنا پہلا چیٹ جی پی ٹی کا متبادل جاری کیا تھا تو چین میں اے آئی کی صلاحیتوں میں امریکہ اور چین کے درمیان فرق کے بارے میں کافی مایوسی پائی جاتی تھی۔
لیکن ڈیپ سیک کے ماڈلز کی قیمت اور معیار نے اس پورے معاملے کو پلٹ کر رکھ دیا اور اس منصوبے کو توقع سے زیادہ پذیرائی ملی۔
ڈیپ سیک وی تھری اور ڈیپ سیک آر ون کو سلیکون ویلی کے ایگزیکٹوز اور امریکی ٹیک کمپنیوں کے انجینئرز نے بھی بہت سراہا ہے۔
یاد رہے کہ ’ڈیپ سیک‘ ہانگ زو میں واقع ایک اسٹارٹ اپ ہے، جس کے کنٹرولنگ شیئر ہولڈر لیانگ وینفینگ ہیں جو ’ہائی فلائر‘ کے شریک بانی ہیں۔