اتوار, اکتوبر 6, 2024
اشتہار

’ڈیجا وو‘ کیا بلا ہے؟ ایسا کیوں لگتا ہے ہم یہ منظر پہلے دیکھ چکے ہیں!

اشتہار

حیرت انگیز

ہم میں سے اکثر لوگوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے کہ ہمیں لگتا ہے یہ واقعہ پہلے بھی ہوچکا ہے جب کہ حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہوا ہوتا، اس کیفیت کو ماہرین ’ڈیجا وو‘ کا نام دیتے ہیں۔

مثال کے طور پر آپ کسی پارک میں اپنی فیملی کے ساتھ موجود ہوں اور ماحول سے لطف اندوز ہورہے ہوں، اسی دوران آپ دیکھیں کہ سامنے سے آنے والا شخص کسی چیز سے الجھ کر گر پڑا ہے اور اس کے ہاتھوں میں موجود آئسکریم بکھر گئی ہے۔

کچھ لمحوں کے لیے آپ کو بھی یہ احساس ہوتا ہے کہ آپ کے ساتھ بھی ایسا واقعہ ماضی میں پیش آچکا ہے جب کہ اس کا حقیقت سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہوتا، نہ آپ کے ساتھ حقیقی زندگی میں کبھی ایسا واقعہ پیش آیا ہوتا ہے۔

- Advertisement -

یہ کیفیت جسے ’ڈیجا وو‘‘ کہا جاتا ہے کچھ لمحات کے لیے ہوتی ہے پھر سب پہلے کی طرح ہوجاتا ہے، شاید آپ کی سوچ میں یہ بات پہلے نہ آئی ہو کہ یہ ’ڈیجا وو‘ کیا بلا ہے؟ ہم کیوں محسوس کرتے ہیں کہ جو ہو رہا ہے آج سے پہلے بھی بالکل ایسا ہی ہو چکا ہے۔

ٹیڈ ایڈ کی یوٹیوب ویڈیو میں بتایا گیا کہ کسی ایک طریقے سے ’ڈیجا وو‘ کو بیان کرنا مشکل ہے کیوںکہ یہ اچانک ہوتا ہے، اس لیے اب تک سائنسدانوں کے لیے اس عمل کا مشاہدہ کرنا یا تحقیق کرنا ناممکن ہی رہا ہے۔

’ڈیجا وو‘ کے بارے میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں بس سائنسی طور پر قیاس آرائیاں ہی سامنے آئی ہیں، اسے ایک نفسیاتی معاملے سے تشبیح دی جاسکتی ہے، مذکورہ نفسیاتی عمل کو فرانسیسی فلسفی اور پیراسائیکولوجسٹ ایمیل بوراک نے ’ڈیجا وو‘ کا نام دیا ہے جس کا فرانسیسی زبان میں مطلب ’پہلے دیکھا ہوا‘ ہے۔

40 سے زائد تھیوریز اس نفسیاتی مسئلے کے حوالے سے سامنے آچکی ہیں، جن کے مطابق دماغ کو جو معلومات تاخیر سے ملے اسے لگتا ہے کہ ماضی میں بھی وہ یہ منظر دیکھ چکا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں