گلابی نمک کی پیداوار صرف پاکستان میں ہوتی ہے لیکن بھارت اسے اپنے نام سے دنیا میں فروخت کرتا ہے، ماہرین کے مطابق اگلے 10 ہزار سالوں تک یہاں سے نمک نکالا جاسکتا ہے۔
نمک ہماری خوراک کا اہم جزو ہے جس کا ہماری خوراک سے گہرا تعلق ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان نمک کے ذخائر سے مالا مال ملک ہے اور دنیا میں سب سے زیادہ نمک کے ذخائر پاکستان میں پائے جاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان نمک کے دو کروڑ بیس لاکھ ٹن ذخائر موجود ہیں جس کا رقبہ جہلم سے لیکر میانوالی، کالا باغ اور کوہاٹ تک پھیلا ہوا ہے۔
نمک کے ذخائر کی لمبائی تین سے ساڑھے تین سو کلومیٹر ہے، چوڑائی 8 سے تیس کلومیٹر جب کہ اونچائی دو ہزار سے چار سو نو فٹ تک بتائی جاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نمک کے تین رنگ ہوتے ہیں، سفید گلابی اور لال، سفید نمک کے اندر سوڈیم کلورائیڈ، گلابی نمک میگنیشئم اور لال نمک آئرن سے مالا مال ہوتا ہے۔
گلابی نمک صحت کےلیے انتہائی مفید ہوتا ہے اور صرف پاکستان میں پایا جاتا ہے، لیکن دنیا بھر میں اس کی فروخت بھارت کے لیبل سے ہوتی ہے۔
بھارتی شہر امرتسر میں پاکستانی نمک کے بہت کارخانے لگے ہوئے ہیں جو پاکستانی گلابی نمک کو بھارتی نمک بتاکر دنیا بھر میں مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں جب کہ پاکستان سے یہ گلابی نمک مٹی کے بہاؤ خریدا جاتا ہے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں تقریباً 100 ممالک نمک پیدا کررہے ہیں، جن میں امریکا دنیا کا ایک چوتھائی نمک پیدا کرتا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق امریکی کارخانے سالانہ 48 ملین ٹن نمک پیدا کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ کینیڈا میں سالانہ 16 ملین ٹن نمک پیدا کیا جاتا ہے جب کہ میکسیکو میں 8.2 ملین ٹن نمک حاصل کیا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چین گزشتہ کچھ سالوں میں دنیا کا سب سے زیادہ نمک پیدا کرنے والا ملک بن کر ابھرا ہے۔