تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام کیا ہے؟ جانیئے

پنجاب کا آئندہ بلدیاتی نظام سے متعلق وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی نے سفارشات مرتب کر لیں۔کمیٹی کی ‏سفارشات منظوری کیلئےآئندہ ہفتےوزیراعظم کوپیش کی جائیں گی۔

نئے بلدیاتی نظام کے تحت پنجاب میں 11میٹروپولٹین ہوں گی۔ سیالکوٹ کوعالمی حیثیت کےپیش نظر ‏میٹروپولٹین کا درجہ دیا جا رہا ہے، گجرات کوبھی میٹروپولٹین کا درجہ دیا گیا ہے۔

سفارشات کے مطابق 9 ڈویژنل ہیڈکوارٹرز پر میٹروپولٹین ہوں گی، نئےبلدیاتی نظام کےتحت پنجاب میں 25ضلع ‏کونسل ہوں گے۔ ضلع ناظم،میٹروپولٹین کےمیئرکاانتخاب براہ راست جماعتی بنیادہوگا۔

نیبرہڈکونسل ،ویلیج کونسل اور تحصیل کونسل کانظام ہوگا۔ نیبرہڈکونسل اورویلیج کونسل کاانتخاب غیرجماعتی ‏بنیادوں پر ہوگا۔ ویلیج کونسل10سے20ہزار آبادی پر مشتمل ہو گی جب کہ نیبر ہیڈکونسل15سے20ہزار آباد ی پر ‏مشتمل ہو گی۔

ویلیج کونسل کے ساتھ پنچائت کونسل کانظام قائم کرنےکی بھی تجویز ہے۔ پنجائت کونسل کےارکان کوویلیج ‏کونسل کا چیئرمین نامزد کرے گا۔ گاؤں کی برادریوں کی اہم شخصیات کی پنچائت کونسل میں نمائندگی ہوگی ‏پنچائت کونسل صفائی، اسٹریٹ لائٹس،اسکول،چھوٹےتنازعات کودیکھےگی۔ پنچاب کونسل کومعمولی نوعیت کے ‏ٹیکس لگانے کا اختیاربھی ہوگا۔

نیبرہڈکونسل اورویلیج کونسل میں بزرگ شہریوں کیلئےایک سیٹ رکھی جائےگی۔ لاہور میٹروپولٹین کارپوریشن ‏میں نیبرہڈکونسل کی بجائےٹاؤن ہوں گے اور ہر ٹاؤن کےمیئرزکا انتخاب بھی براہ راست ہوگا۔

Comments

- Advertisement -