تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

کان بجنا: طبی سائنس اسے بیماری تصور نہیں‌ کرتی!

انسان کو لاحق ہونے والی بعض جسمانی پیچیدگیاں ایسی ہوتی ہیں جو بجائے خود کوئی بیماری نہیں بلکہ کسی مرض کی ابتدائی علامات ہوسکتی ہیں۔ مستند معالج سے رجوع کیا جائے تو وہ مختلف طبی طریقوں اور لیبارٹری ٹیسٹ کی مدد سے اس کی اصل وجہ یعنی کسی مرض کی تشخیص کرسکتا ہے۔

ہمارے جسم کے حساس ترین عضو یعنی کان سے متعلق ایسا ہی ایک طبی مسئلہ Tinnitus کہلاتا ہے جسے میڈیکل سائنس بیماری تصور نہیں کرتی بلکہ ماہرین کے نزدیک یہ ایک عام شکایت ہے۔ یہ شکایت مختصر دورانیے کی بھی ہوسکتی ہے اور بعض صورتوں میں کئی دنوں تک اس سے نجات نہیں مل پاتی۔

اس طبی پیچیدگی سے متأثرہ فرد کو اپنے کان میں مختلف آوازیں سنائی دیتی ہیں۔ اسے بھنبھناہٹ، کسی قسم کا شور یا جھنکار سنائی دیتی ہے اور یہ آوازیں تیز یا دھیمی بھی ہوسکتی ہیں۔ یہ شور مسلسل اور کبھی وقفے وقفے سے ہوسکتا ہے۔ ہم اسے عام طور پر کان بجنا کہتے ہیں۔

طبی محققین نے اس کیفیت کو دو طرح بیان کیا ہے۔ ان کے مطابق بعض اوقات کان میں پیدا ہونے والی آوازوں کو صرف اس کا شکار ہونے والا ہی سُن سکتا ہے۔ یہ مسئلہ زیادہ تر عارضی ثابت ہوتا ہے اور اس کا سبب کان کے بیرونی، اندرونی یا درمیانی حصّے کا کسی وجہ سے متأثر ہونا ہے۔ اس کا ایک سبب ان دماغی اعصاب کا متأثر ہونا ہے، جو ہمیں سماعت میں مدد دیتے ہیں۔

اس طبی پیچیدگی کی دوسری حالت میں متأثرہ فرد کے علاوہ اس کے کان میں ہونے والا شور یا مختلف آوازیں قریب موجود انسان بھی سنتا ہے۔ تاہم ایسا بہت کم ہوتا ہے۔ محققین کے مطابق اس کا سبب خون کی رگوں اور کان کے اندرونی پٹھوں کا کھنچاؤ ہوسکتا ہے۔

طبی محققین کےنزدیک یہ مسئلہ اسی وقت سامنے آتا ہے جب کان کا عصبی نظام درست طریقے سے اپنا کام انجام نہیں دے پاتا۔ اس کی دیگر عام وجوہات میں کان پر ضرب یا کوئی ایسی بیماری بھی ہوسکتی ہے، جس کا تعلق دماغ کے اس حصّے سے ہوتا ہے جو کانوں اور سماعت سے متعلق اعصاب کو کنٹرول کرتا ہے۔

مختلف تحقیقی رپورٹوں کے نتائج کا جائزہ لینے کے بعد ماہرین کہتے ہیں کہ کانوں میں سیٹی کی آواز یا کسی قسم کا شور محسوس کرنے والوں میں زیادہ تر وہ لوگ شامل ہیں جو مسلسل کئی گھنٹے ایسی جگہ گزارتے ہیں جہاں بہت زیادہ شور اور مختلف آوازیں پیدا ہوتی ہیں۔ ان میں بھاری اور آواز کرنے والی مشینوں پر کام کرنے والے یا سڑکوں پر گاڑیوں کے ہارن اور ان کے انجن وغیرہ کا شور سننے والے شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -