مائیکروسافٹ کارپوریشن کا جدید ترین آپریٹنگ سسٹم ’’ونڈوز 11‘‘ صارفین کےلیے آج یعنی 5 اکتوبر2021 سے جاری کیا جارہا ہے لیکن آئی ٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ہر کمپیوٹر پر نہیں چل سکے گا۔
واضح رہے کہ ونڈوز 10 کے قانونی صارفین مفت میں اپنے کمپیوٹر کا آپریٹنگ سسٹم اپ گریڈ کرکے اسے ونڈوز 11 میں تبدیل کرسکیں گے
تاہم آئی ٹی ماہرین کے مطابق جن کمپیوٹروں میں درج ذیل چار باتیں ہوں گی ان پر ونڈوز الیون نہیں چل سکے گی اور جن کمپیوٹروں میں ہارڈ ڈسک (سی ڈرائیو) کی گنجائش 64 گیگا بائٹ سے کم ہو۔
ہر وہ کمپیوٹر جس میں ایک گیگا ہرٹز سے کم رفتار اور ڈیوئل کور سے کم تر ٹیکنالوجی والا پروسیسر نصب ہو جبکہ اس پروسیسر میں 64 بِٹ پروسیسنگ کی صلاحیت بھی نہ ہو۔
ونڈوز میں "سیکیور بُوٹ” کا فیچر ڈِس ایبل کردیا گیا ہو (اسے بایوس سیٹنگز میں جا کر اینیبل کیا جاسکتا ہے)۔ ونڈوز کے جدید سیکیورٹی فیچر ’’ٹرسٹڈ پلیٹ فارم ماڈیول‘‘ کا ورژن 2.0 (یعنی ٹی پی ایم 2.0) ڈس ایبل کیا گیا ہو (ایسے میں ونڈوز الیون انسٹال ہوتے دوران اسکرین پر میسج نمودار ہوگا اور انسٹالیشن رک جائے گی۔
اس فیچر کو بھی کمپیوٹر کی بایوس سیٹنگز میں جا کر اینیبل کیا جاسکتا ہے)۔ ان سب کے علاوہ کچھ اور شرائط بھی ہیں جو ونڈوز 11 کی کامیاب انسٹالیشن اور اسے سسٹم پر چلانے کےلیے ضروری ہیں، جیسے کہ:
نمبر ایک : فور گیگا بائٹ ریم
نمبر دو : ڈبلیو ڈی ڈی ایم 2.0 کے ساتھ ڈائریکٹ ایکس 12 یا اس سے جدید ورژن کے ساتھ گرافکس کارڈ کی
کمپیٹی بلیٹی۔
نمبر تین :720 پکسل ڈسپلے جس کی وتری (ڈائیگونل) لمبائی 9 اِنچ سے زیادہ ہو اور جو 8 بِٹ پر کلر چینل سپورٹ موجود ہو۔
اگر کوئی کمپیوٹر ان شرائط پر پورا نہیں اترتا تو ونڈوز الیون اس پر بھی انسٹال نہیں ہوسکے گی۔