اسلام آباد: سنی اتحاد کونسل کے شیر افضل مروت کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سنی اتحاد کونسل نے شیرافضل مروت کو چیئرمین پی اےسی کیلئے نامزد کر رکھا ہے۔
ذرائع قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق چیئرمین پی اے سی کسی کو بھی نامزد کیا جا سکتا ہے لیکن اپوزیشن کو پی اے سی کی چیئرمین شپ دینا کاکوئی قانون نہیں اور اسپیکر قومی اسمبلی جلد چیئرمین پی اے سی کافیصلہ کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جےیوآئی کے نور عالم خان کو چیئرمین پی اے سی نامزد کرنے کا امکان ہے۔ نور عالم خان پہلے بھی چیئرمین پی اے سی رہ چکے ہیں۔
رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) علی محمد خان کا کہنا ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کیلیے بانی پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کا نام دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ چیئرمین پی اے سی اپوزیشن کا استحقاق ہے اور پارلیمنٹ میں اس وقت ایک ہی اپوزیشن پی ٹی آئی ہے، حکومت نے پی اے سی چلانی ہے تو اس کا استحقاق اپوزیشن ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ میرے علم میں نہیں کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے شیر افضل مروت کو چیئرمین پی اے سی بنانے سے انکار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمر ایوب سمجھتے ہیں ان کے بانی پی ٹی آئی سے رابطے نہیں ہو پا رہے، انہوں نے عہدہ چھوڑنے کی بات کی تھی تو ہم نے درخواست کی کہ ابھی نہ چھوڑیں۔