اپنے پہلے ہی بحری سفر میں ڈوبنے والے ٹائیٹینک جہاز پر اسی نام سے بنائی جانے والی شہرہ آفاق فلم کے ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے فلم بنانے کی وجہ بتا دی ہے۔
جیمز کیمرون نے 1996 میں ٹائٹینک کے نام سے فلم بنائی جو 1912 میں بحر اوقیانوس میں ڈوب جانے والے جہاز ٹائٹینک سے منسلک واقعات پر بنائی گئی تھی۔ یہ اپنے دور کی مقبول ترین فلم تھی جس نے 11 آسکر ایوارڈ حاصل کیے تھے۔ اس فلم کے ڈائریکٹر جیمز کیمرون تھے جب کہ مرکزی کردار لیونارڈو ڈی کپریو اور کیٹ ونسلیٹ نے ادا کیے تھے جو اس فلم سے شہرت حاصل کرنے کے بعد بالی ووڈ کے معروف اداکاروں میں شمار ہونے لگے تھے۔
فلم کی نمائش کے 27 سال بعد جیمز کیمرون نے راز سے پردہ اٹھاتے ہوئے اس فلم کے بنانے کی وجہ بتا دی ہے جس کو جان کر جاننے والے بھی حیران ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جیمز کیمرون نہ صرف ہولی وڈ کے کامیاب ترین ہدایت کاروں میں سے ایک ہیں بلکہ وہ گہرے سمندروں کی ایکسپلوریشن کے دلدادہ بھی ہیں اور اپنی دو فلموں ٹائی ٹینک اور اوتار میں سمندروں کی گہرائیوں کو چھو چکے ہیں اور اب تک 33 مرتبہ ٹائی ٹینک کے ملبے کی گہرائی تک جاچکے اور وہاں حاصل ہونے والے اپنے تجربات لوگوں کو بتا چکے ہیں۔
جیمز کیمرون نے 2009 میں ایک جریدے کو اپنے انٹرویو میں یہ انکشاف کیا تھا کہ ٹائی ٹینک بنانے کی اصل وجہ کیا تھی اور کس بات نے انہیں اس بات پر اکسایا کہ وہ یہ فلم بنائیں؟ انٹرویو کے یہ اقتباس حالیہ ٹائٹن حادثے کے بعد ایک بار پھر خبروں کی زینت بن رہے ہیں۔
ہدایتکار نے بتایا کہ ان کا ٹائٹینک بنانے کے پیش نظر کوئی مقبول اور غیر معمولی فلم بنانا نہیں تھا بلکہ اصل مقصد جہاز کے ملبے تک غوطے لگانا تھا کیونکہ یہ میرا شوق تھا۔
اس انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ٹائی ٹینک جہازوں کے ملبوں کا ہمالیہ ہے اور بطور ایک غوطہ زن میں اسے صحیح طریقے سے کرنا چاہتا تھا۔ جب میں نے سنا کہ کچھ غوطہ خوروں نے ٹائی ٹینک کے ملبے تک آئی میکس فلم بنانے کیلیے غوطہ زنی کی ہے تو میں نے سوچا کہ میں اس پر ایک ہولی وڈ فلم بناؤں گا۔