کراچی: واٹس ایپ پر دوستی کا بھیانک انجام سامنے آگیا، کراچی میں کریم آباد کی کچرا کنڈی سے ملنے والی جلی ہوئی لاش کی شناخت ہوگئی، لڑکا سعودی عرب سے محبت کی خاطر کراچی آیا تھا، نوجوان کے قتل میں اس کی محبوبہ ملوث نکلی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں کریم آباد کی کچرا کنڈی سے 3 ماہ قبل ملنے والی جھلسی ہوئی لاش کا معمہ حل ہو گیا، قاتل حسینہ شبانہ نے محبت کے جال میں پھنسا کر 27 سالہ حمزہ کو سعودی عرب سے کراچی بلایا تھا۔
تحقیقات میں سامنے آیا کہ شبانہ نے 26 رمضان کوحمزہ کو سعودیہ سے کراچی بلایا اور لیاقت آباد میں کرائے کا گھر لیا جہاں شبانہ بھی چار دن مقیم رہی۔پیسوں کی لالچ میں ملزمہ نے عید الفطر کی چاند رات حمزہ کو نیند کی گولیاں کھلائیں اور گلے میں پھندا ڈال کر موت کے گھاٹ اتارا۔
واردات کے بعد ملزمہ نے اپنے پرانے ساتھی و گینگ وار کارندے خلیل کو بلایا جو لیاقت آباد میں شیلٹر ہوم چلاتا ہے۔خلیل ایمبولینس لایا جس میں لاش ڈال کر کچرا کنڈی میں پھینکی گئی، عید کے روز لاش کچرے میں پڑی رہی جس پر دوسرے دن ملزمان نے پٹرول چھڑک کرآگ لگائی۔
تحقیقاتی اداروں نے ملیر جعفر طیار سوسائٹی میں چھاپہ مار کر ملزمہ شبانہ اور گینگ وار کارندے خلیل کو گرفتار کیا تو دونوں نے اعتراف جرم کر لیا۔مقتول علی حمزہ گجرنوالہ کا رہاشی ہے جو سعودی عرب میں ملازمت کرتا تھا ۔
ملزمہ شبانہ ساتھی ملزم خلیل کے ہمراہ واردات کے بعدفرار ہوئی، قتل کی واردات سے قبل ملزمہ نے عاشق کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔لاش کی شناخت مقتول کے ایک دانت کی مددسے ہوئی۔ ملزمہ شبانہ کاآبائی تعلق ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے، ملزمان سے تحقیقات کاسلسلہ جاری ہے۔