برلن: انٹرنیٹ سیکیورٹی کے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ واٹس ایپ گروپ پر بھیجے جانے والے پیغامات ، تصاویر غیر محفوظ ہیں کیونکہ اُسے معمولی کوشش کے بعد کوئی بھی دیکھ سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق واٹس ایپ وہ موبائل ایپ ہے جسے دنیا بھر کے کروڑوں صارفین استعمال کررہے ہیں یہی وجہ ہے کہ کمپنی کی جانب سے صارفین کے ڈیٹا کو محفوظ بنانے اور انہیں منفرد سروس فراہم کرنے کے لیے آئے روز نئے فیچرز سامنے آتے رہتے ہیں۔
جرمنی کے شہر برلن میں واقع روہر یونیورسٹی میں ماہرین نے موبائل ایپ کی سیکیورٹی کے حوالے سے تحقیق کی جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ واٹس ایپ کے سیکیورٹی سسٹم میں بہت بڑا خلا موجود ہے جس کے باعث کسی بھی صارف کے پیغامات محفوظ نہیں ہیں۔
ٹیکنالوجی سے وابستہ ماہرین کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ کی جانب سے یہ دعویٰ ضرور کیا گیا کہ صارفین کا ڈیٹا محفوظ ہے اور متعلقہ شخص ہی صرف اُسے دیکھ سکتا ہے مگر تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ واٹس ایپ کے سیکیورٹی سسٹم میں بہت بڑی کمزوری ہے۔
تحقیق کے مطابق واٹس ایپ کے کسی بھی سرور پر کنٹرول رکھنے والا شخص معمولی کوشش کے بعد کسی بھی صارف اور خصوصاً گروپ میں کی جانے والی بات چیت کو باآسانی پڑھ سکتا ہے۔
محققین نے دیگر میسجنگ ایپلیکشنز کی سیکیورٹی خامیوں کا جائزہ بھی لیا جس کے نتائج انتہائی حیران کن رہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ’واٹس ایپ کے سیکیورٹی سسٹم کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ سرور کنٹرول کرنے والا کسی بھی اجنبی شخص کو سرور کا ممبر بنا سکتا ہے جس کے بعد وہ صارفین کی پرائیوٹ چیٹ کا پڑ سکتا ہے اسی طرح اینڈ ٹو اینڈ نامی فیچر بھی محفوظ نہیں کیونکہ کمپنی کا کوئی بھر فرد مخصوص طریقے سے کسی بھی نئے فرد کا اضافہ کر کے اُس کی چیٹ پڑھ سکتا ہے‘۔
محققین کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی سسٹم کی کمزوری کا فائدہ کمپنی سے وابستہ افراد ہی اٹھا سکتے ہیں تاہم یہ بھی خدشہ ہے کہ اگر کسی نے سرور ہیک کرلیا تو صارفین کی چیٹ لیک ہونے کا خدشہ ہے۔