اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ گندم بنیادی ضرورت ہے کسی قسم کی قلت کا سامنا نہیں ہونا چاہیے، ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کی روک تھام پر توجہ دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں گندم کی صورت حال، ضروریات، موجودہ اسٹاک سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے لائحہ عمل پر بھی گفتگو کی گئی۔
اجلاس میں گندم اور آٹے کے حالیہ حالات اور وجوہات پر وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی گندم کی درآمد کی اجازت دے چکی ہے، گندم کی درآمد پرکوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ گندم بنیادی ضرورت ہے کسی قسم کی قلت کا سامنا نہیں ہونا چاہیے، ملکی ضروریات کے مطابق گندم کے لیے ہرممکنہ اقدام اٹھایا جائے۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ملک میں گندم یا آٹے کی کمی کی شکایت نہ ہو، یقینی بنائیں، ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کی روک تھام پر توجہ دی جائے۔
وزیراعظم کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوا دی گئی
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوائی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ آٹا بحران باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا۔
رپورٹ میں آٹا بحران کے ذمہ دار بیوروکریٹس، سیاسی شخصیات کی نشاندہی کی گئی تھی،رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ محکمہ خوراک پر سیاسی دباؤ اور انتظامی نااہلی سے آٹا بحران پیدا ہوا، 1550 فی من فروخت ہونے والی گندم 1950 تک منصوبہ بندی سے پہنچایا گیا۔