بدھ, دسمبر 18, 2024
اشتہار

سندھ کے گوداموں سے 81 کروڑ روپے کی گندم غائب، فوڈ افسران برطرف

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: صوبہ سندھ کے گوداموں سے گندم غائب ہونے کے واقعات نہ رک سکے، 81 کروڑ روپے کی گندم غائب ہونے پر 3 فوڈ افسران کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ کے گوداموں سے گندم غائب ہونے کی خبریں تواتر کے ساتھ آتی رہی ہیں، مارکیٹ میں گندم کی عدم دستیابی کی وجہ سے اس کی قیمتیں بھی شدید طور پر متاثر ہو جاتی ہیں۔

سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق گندم کے کرپشن کا الزام ثابت ہونے پر 2 فوڈ سپروائزر اور ایک اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر کو ان کے عہدوں سے برطرف کر دیا گیا ہے۔

- Advertisement -

اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر محمد عاقل کو 22 کروڑ 28 لاکھ روپے کی کرپشن کرنے پر برطرف کیا گیا، فوڈ انسپکٹر فہیم اظہر کو ایک کروڑ 79 لاکھ روپے کی کرپشن پر برطرف کیا گیا، جب کہ فوڈ انسپکٹر ذوالفقار علی لاکھیر کو 57 کروڑ 25 لاکھ روپے کی کرپشن کرنے پر برطرف کیا گیا۔

واضح رہے کہ مئی 2024 میں سندھ کے گوداموں سے 4 ہزار ٹن گندم غائب ہونے کا بڑا اسکینڈل سامنے آیا تھا، 2022 کے دوران سندھ میں ایک تباہ کن سیلاب آیا تھا، جس کے بعد صوبے میں گندم کی پیداوار میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی تھی جسے پورا کرنے کے لیے کئی لاکھ ٹن گندم درآمد کی گئی۔ تاہم کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں واقع سرکاری گوداموں سے 2022 سے 2024 کے دوران تقریباً چار ہزار ٹن گندم ’چوری‘ کی گئی تھی۔

اربوں روپے مالیت کی گندم کی یہ مبینہ چوری محکمہ خوراک سندھ کے عملے کی ملی بھگت سے انجام پائی تھی۔ وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم کی مرتب کردہ رپورٹ میں یہ انکشاف بھی ہوا تھا کہ گوداموں میں مجموعی طور پر 3 ارب 22 کروڑ روپے کی گندم خراب ہوئی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں