تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ای پاسپورٹ کا اجرا کب تک ہوگا؟ اہم خبر

کراچی: محفوظ سیکیورٹی فیچرز پر مبنی ای پاسپورٹ کا ممکنہ اجرا تاخیر کے ساتھ مئی میں ہوگا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے ای پاسپورٹ کے اجرا کے مقررہ وقت میں تاخیر کے بعد اب امکان پیدا ہو گیا ہے کہ یہ مئی کے پہلے ہفتے میں جاری ہو جائے گا۔

مائیکرو چپ کارڈ کے حامل اس پاسپورٹ میں درخواست گزار کی تمام تر تفصیلات محفوظ ہوں گی، چپ میں محفوظ مسافر کے کوائف اور سفری تفصیلات امیگریشن اور نادرا کے سسٹم سے لنک ہوں گی۔

اس کے محفوظ سیکیورٹی فیچرز میں متعدد چیزیں شامل ہیں، ای پاسپورٹ کے مرکزی صفحے پر پاسپورٹ ہولڈر کی ایک کی بجائے 2 تصاویر ہوں گی، پاسپورٹ کا مرکزی صفحہ بین الاقوامی معیار کے مطابق ڈاٹ پر مشتمل ہوگا، اور نئے پاسپورٹ میں جعل سازی اور مرکزی صفحے کی تبدیلی ناممکن بنائی گئی ہے۔

بڑے ایئر پورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب ایک بار التوا کا شکار

ای پاسپورٹ سے ایئر پورٹ پر دستاویزی سفری کارروائی انتہائی مختصر وقت میں مکمل ہوگی، ذرائع کا کہنا ہے کہ کم وقت میں بورڈنگ کارڈ، امیگریشن کی تکمیل سے طیارے تک تیز تر رسائی ممکن ہوگی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ای پاسپورٹ کا اجرا مقررہ وقت سے تاخیر کے ساتھ ممکنہ طور پر مئی کے پہلے ہفتے میں ہوگا، دراصل ای پاسپورٹ کے لیے درکار ای گیٹس اور متعلقہ سسٹم کی تنصیب بھی تا حال نہیں ہو سکی ہے، ای پاسپورٹ ملک کے بڑے ایئر پورٹس پر نصب ای گیٹس کے ذریعے استعمال ہوں گے۔

واضح رہے کہ ایئر پورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ذمہ داری ہے۔

Comments

- Advertisement -
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین اے آروائی نیوز سے وابستہ سینئر صحافی ہیں اور ایوی ایشن سے متعلقہ امور کی رپورٹنگ میں مہارت رکھتے ہیں