کراچی: شہرقائد میں چارجڈ پارکنگ کے حوالے سے یکم جنوری کو تشکیل دی جانے والی3رکنی کمیٹی نے تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی جس میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی کے ذرایع کا کہناہے کہ چیئرمین تحقیقاتی کمیٹی بلال منظر کل ایڈمنسٹریٹرکراچی کو رپورٹ پیش کریں گے، رپورٹ میں شہر میں قائم162چارجڈپارکنگ غیرقانونی نکلنے کا انکشاف ہوا ہے، صرف34مقامات پرپارکنگ بلدیہ عظمی کراچی کےتحت چلائی جارہی ہے۔
ذرایع تحقیقاتی کمیٹی نے بتایا کہ 162 مقامات پر سے پارکنگ کاپیسہ کے ایم سی کو نہیں ملتا۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ کےایم سی کے ماتحت لینڈکنٹرول پرچارجڈپارکنگ کا غیرقانونی کام جاری ہے، ڈی ایم سیزچارجڈپارکنگ،کاروبار اور پیسہ کمانے میں مصروف ہیں۔
اس حوالے سے ذرایع تحقیقاتی کمیٹی کا مزید کہنا تھا کہ کے ایم سی کے ماتحت شہر میں109سڑکیں ہیں، 34چارجڈ پارکنگ کے ایم سی جبکہ 162غیرقانونی ہیں۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے تمام چارجڈپارکنگ سائٹس کو دوبارہ نیلام کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ غیرقانونی چارجڈ پارکنگ کارروائی کے ذریعے ختم کی جائیں گے۔
رپورٹ سامنے آنے کے بعد ایڈمنسٹریٹر احکامات جاری کریں گے۔