دمشق: خانہ جنگی کے شکار شام کی حکومت نے صدر بشار الاسد کے اقتدار چھوڑنے سے متعلق ایک ویڈیو کی صداقت کی تردید کر دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شامی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ صدر بشار الاسد دارالحکومت دمشق میں موجود ہیں اور وہیں سے فوجی اور سیاسی کارروائیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔
بشار الاسد کے بارے میں افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ وہ ایران فرار ہو گئے ہیں، تاہم سرکاری ذرائع نے کہا ہے کہ ان افواہوں میں کوئی صداقت نہیں، جمعرات کو شام کی وزارت اطلاعات نے بشار الاسد کے اقتدار چھوڑنے سے متعلق ایک ویڈیو کی صداقت کی بھی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ یہ من گھڑت ہے۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں شامی وزارت اطلاعات نے عوام سے اپیل کی کہ وہ دہشت گرد تنظیموں سے ہوشیار رہیں، جنھوں نے اے آئی کی مدد سے بشار الاسد کے استعفے کے اعلان کی ویڈیو بنائی۔
شامی اپوزیشن کے مسلح گروپوں کا عراقی وزیراعظم کو دوٹوک پیغام
یہ ویڈیو شام کے چوتھے بڑے شہر حماۃ کے ھیہ تحریر الشام اور مسلح دھڑوں کے ہاتھوں شہر پر قبضے کے چند گھنٹے بعد سامنے آئی تھی، شامی فوج کی پسپائی کے بعد ھیہ تحریر الشام نے حماۃ شہر پر مکمل کنٹرول کا اعلان کر دیا ہے، یہ ادلب اور حلب کے بعد اپوزیشن کے قبضے میں جانے والا تیسرا بڑا شہر بن گیا ہے۔
آبزرویٹری کے مطابق شام کی حالیہ خانہ جنگی میں اب تک 800 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔