تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

کویت کون سی چینی ویکسین کا استعمال کرنے جارہا ہے؟

کویت سٹی: کویت میں تعینات چینی سفیر کا کہنا ہے کہ ہم کویت میں منظور شدہ ویکسینز میں اپنی ویکسین کو بھی شامل کرنے کی کوششیں کررہے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق انہوں نے یہ بات ایک پریس بریفنگ کے دوران کہی، چینی سفیر لی منگ گانگ نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے چیف کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سائنویک ویکسین کے کلینیکل ٹرائل ڈیٹا سے معلوم ہوا ہے کہ اس کی افادیت بہت زیادہ ہے، چینی ویکسین میں کووڈ نائٹین معاملات کی روک تھام کی شرح نوے فیصد ہے۔

کویت میں تعینات چینی سفیر لی منگ گانگ نے بتایا کہ دنیا کے سو سے زائد ممالک چینی ویکسین کا استعمال کررہے ہیں اور اب تک تیس ممالک کے سربراہان نے اسے عوامی سطح پر وصول کیا ہے جس کی امید ہے کہ اس ویکسین کو وصول کرنے والے چینی باشندوں سمیت دیگر ممالک کے شہریوں کے لئے بھی سفر میں آسانی ہوگی۔

پریس بریفنگ میں چینی سفیر کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ کویت کے ساتھ ان کوششوں میں مصروف ہیں کہ چینی ویکسین سائنوویک کو ان ویکسینوں کی فہرست میں شامل کریں جو ریاست میں کرونا وائرس کے خلاف قوت مدافعت بڑھانے کے لئے منظور کی گئی ہیں، ہم امید کرتے ہیں کہ سائنوویک ویکسین وصول کرنے کے بعد یکم اگست سے کویت میں داخل ہونے والے مسافروں کے داخلے میں رکاوٹ نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: کویت روانگی سے قبل مسافروں کے لئے نیا طریقہ کار متعارف

چینی سفیر لی منگ گانگ کا کہنا تھا کہ چینی حکومت نے ہمیشہ کرونا وائرس کی ابتدا سے سائنسی سراغ لگانے کی حمایت کی، لیکن ساتھ ہی وہ اس مسئلے کو سیاسی بنانے کی مخالفت کرتا ہے کیونکہ امریکا شروع سے ہی چین کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے،جہاں تک کویت اور چین کے تعلقات کی بات ہے وہ تو لازم وملزوم ہیں۔

ہماری خواہش ہے کہ چین کویت کی ترقی کو آگے بڑھانے ، تعاون کرنے ، کویت وژن 2035 کے مابین صف بندی کو بڑھانے ،ایک اسٹریٹجک شراکت قائم کرنے ، توانائی ، انفارمیشن ٹکنالوجی ، مصنوعی ذہانت اور سائبر سیکیورٹی کے شعبوں میں اس کے شانہ بشانہ ہے۔

Comments

- Advertisement -