چمچے ہر گھر کی ضرورت اور کچن کا لازمی حصہ ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ چمچے انسانی صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہوتے ہیں۔
چمچوں کے بغیر کھانا پکانے کا تصور موجود نہیں اسی لیے یہ چمچے ہر گھر کے کچن کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔ بدلتے زمانے کے ساتھ چمچے بھی مختلف اقسام اور مٹیریل سے بنائے جانے لگے ہیں جو خواتین میں خاصے مقبول ہیں اور وہ کھانا پکانے کے لیے یہ چمچے استعمال کرتی ہیں۔
لیکن ان ہی چمچوں میں کچھ ایسے بھی ہیں جو انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر ہیں لیکن لاعلمی کے باعث اکثر خواتین ان کا استعمال کر کے اپنے صحت بخش کھانے مضر بناتی ہیں۔
آج کل گھروں میں کئی اقسام کے چمچے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ ان ہی میں سیاہ رنگ سے بنے سخت پلاسٹک کے چمچے بھی ہیں۔ ان کے استعمال میں اضافے کی وجہ ان کا آگ میں بھی محفوظ رہنا ہے۔
تاہم نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس مٹیریل سے تیار کردہ چمچے انسانی صحت کے لیے مضر ہیں کیونکہ بظاہر اس میں موجود کیمیکل چمچوں کو جلنے سے تو بچاتا ہے لیکن یہ کیمیکل خود انسانی صحت کے لیے بہت مضر ہے
تحقیق کے مطابق سیاہ پلاسٹک کے برتنوں میں آگ سے مزاحمت رکھنے والا ایک زہریلا کیمیکل کثیر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ کھانا پکانے کے دوران یہ کیمیکل کھانے میں شامل ہو جاتا ہے اور کینسر کے خطرے، ہارمونل خلل اور نیورولوجیکل نشوونما پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
چمچوں پر تحقیق کرنے والے محققین نے اس تجزیے کے لیے کچن میں موجود لگ بھگ 200 اشیا کا تجزیہ کیا تو کالے پلاسٹک سے بنے مکسنگ چمچ، پاستا سروڈ اور اسپیچولا جیسے چمچ میں مضر صحت کیمیکل کے اجزا پائے گئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان چمچوں کے برعکس اسٹیل اور لکڑی کے چمچ استعامل کیے جائیں کیونکہ کھانا پکانے کے دوران آگ کے درجہ حرارت کی وجہ سے ان سے کوئی مضر صحت کیمیکل خارج نہیں ہوتے۔