واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنے کیلیے قومی حکمت عملی بنائی جائے گی۔ حماس کے ساتھ جنگ میں اسرائیل کی کھلی حمایت پر صدر جوبائیڈن کو امریکی مسلمانوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔
عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ ملکی پالیسی کونسل اور قومی سلامتی کونسل کے ساتھ بنائی گئی حکمت عملی کے تحت مسلمانوں کے تحفظ کیلیے پلان ترتیب دیا جائے گا۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے بتایا کہ مذکورہ اعلان اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنے کیلیے انٹرایجنسی گروپ قائم کرنے اور امریکی حکومت کی کوشش کو بڑھانے اور بہتر تعاون کیلیے تازہ اقدام ہے۔
جرائم
امریکی حکام اور مسلم حقوق کے کارکنوں نے بتایا کہ امریکا میں ایک شخص کے خلاف 6 سالہ مسلمان بچے کو چاقو سے قتل کرنے اور اس کی والدہ کو زخمی کرنے مقدمہ درج کیا گیا۔ مجرم نے ماں بیٹے پر مسلمان ہونے اور اسرائیل حماس جنگ کی وجہ سے حملہ کیا۔
رائے شماری
ایک عرب امریکی ادارے کی جانب سے کی گئی رائے شماری کے مطابق عرب امریکیوں کی اکثریت نے ڈیموکریٹس نہیں جبکہ 37 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ اب ڈیموکریٹس ہیں۔ اسی طرح 32 فیصد ریپبلکن اور 31 فیصد آزاد ہیں۔ رائے شماری کا 40 فیصد کہتا ہے کہ وہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ دیں گے۔
رائے شماری اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیل کی کھلی حمایت کی وجہ سے صدر جوبائیڈن مسلمان اور عرب امریکیوں کا اعتماد کھو رہے ہیں۔