عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ایک خاتون اہل کار نے امید دلائی ہے کہ کرونا وائرس اگلے سال تک ختم ہو سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی ادارۂ صحت کے کرونا سے متعلقہ تکنیکی وفد کی سربراہ ماریا وان کرخوف نے کہا ہے کہ اس بات کا قومی امکان ہے کہ وائرس اگلے سال ختم ہو جائے گا۔
انھوں نے ڈبلیو ایچ او کی جانب سے منعقدہ خصوصی سیشن میں کرونا کی نئی قسم اومیکرون سے متعلق سوالوں کے جواب میں اس بات کا اظہار کیا۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں کافی امید ہے کہ یہ وائرس اگلے سال تک ختم ہو سکتا ہے جس کے لیے ہمارے پاس شرح اموات، وبائی اثرات اور اسپتالوں سے رجوع میں کمی کے مواقع دستیاب ہیں۔
The trajectory of the pandemic is in our hands. It has always been in our hands. What happens now & into 2022 is up to us.
Collectively, we can end the #COVID19 pandemic through action. It’s up to all of us. We can save lives now. We must.@WHO @DrTedros @DrMikeRyan @gabbystern pic.twitter.com/UmCqGPaMD6
— Maria Van Kerkhove (@mvankerkhove) November 7, 2021
دوسری جانب یورپی مرکز برائے انسداد امراض کا کہنا ہے کہ اگلے سال کے ابتدائی دو مہینوں میں اومیکرون کے واقعات بڑھ سکتے ہیں۔
مرکز نے اپنی جائزاتی رپورٹ میں اس امکان کا اظہار کیا ہے کہ یہ نئی قسم تیزی سے یورپ میں پھیل سکتی ہے، ڈائریکٹر انڈریا آمون نے خدشہ ظاہر کیا کہ اموات اور مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔
باور رہے کہ عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریوسس نے بتایا تھا کہ اومیکرون اس وقت 77 ممالک میں پھیل چکا ہے جس سے متاثرہ افراد کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔