جنیوا: عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بڑھتے ہوئے ثبوتوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے تصدیق کر دی ہے کہ اومیکرون ویرینٹ ہلکی علامات کا سبب بنتا ہے۔
عالمی ادارۂ صحت نے کرونا وائرس کی اومیکرون ویرینٹ کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کیا ہے، تاہم منگل کے روز اس نے تصدیق کی کہ اس متغیر قسم سے معتدل علامات پیدا ہوتی ہیں۔
ادارے کے حکام نے کہا کہ اومیکرون تنفس کی نالی کے اوپر والے حصے کو متاثر کرتا ہے، لیکن ویکسینز کی وجہ سے لوگوں کو اسپتال میں داخل ہونے، شدید علیل پڑنے یا موت کے منہ میں جانے سے تحفظ حاصل ہوا ہے۔
پبلک ہیلتھ ماہرین کے مطابق اومیکرون، دیگر متغیر اقسام سے زیادہ متعدی ہے، کئی شہروں میں یہ وائرس ہفتوں کے اندر ہی سب سے زیادہ وبائی بن چکا ہے۔
جن علاقوں میں آبادی کا بھاری تناسب ابھی تک ویکسینیشن سے محروم ہے وہاں اس کا پھیلاؤ ہیلتھ سسٹمز کے لیے باعث خطرہ قرار دیا گیا ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ لوگ بھی بیمار پڑ سکتے ہیں جو ویکسین لگوا چکے ہوں یا ماضی میں کرونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہوں۔