عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ایم پاکس (منکی پاکس) سے بچاؤ کے لیے پہلی ویکسین کی منظوری دے دی۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے ایم پاکس کے لیے پہلی ویکسین کی منظوری دے دی ہے، ایم وی اے بی این (MVA-BN) ویکسین ایم پاکس سے بچاؤ کے لیے بنائی گئی ہے۔
یہ ویکسین 18 سال سے زائد عمر کے افراد کو بہ طور انجیکشن لگائی جا سکے گی، حکام کے مطابق ویکسین کی 2 ڈوزز 4 ہفتوں کے وقفے سے لگائی جائیں گی۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈ روس کا کہنا ہے کہ ویکسین کی منظوری اس بیماری کے خلاف جنگ میں ایک اہم قدم ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی ویب سائٹ کے مطابق اس ویکسین کو ابھی ’پری کوالیفکیشن‘ فہرست میں شامل کیا گیا ہے، تاکہ جن ممالک میں فوری ضرورت ہو، وہاں ویکسین کی بروقت دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے، اس طرح بیماری پھیلنے سے روکنے اور وبا پر قابو پانے میں مدد مل سکے گی۔
عالمی ادارہ صحت نے ڈنمارک کی بائیو ٹیکنالوجی کمپنی ’باویرین نارڈک‘ کی جانب سے جمع کرائی گئی معلومات، اور یورپین میڈیسنز ایجنسی کی جانب سے ریویو کے بعد اس ویکسین کا پری کوالیفکیشن تعین کیا ہے۔
پہلے کولڈ اسٹوریج کے بعد اس ویکسین کو 2–8 ڈگری سینٹی گریڈ پر 8 ہفتوں تک رکھا جا سکتا ہے۔ گاوی اور یونیسف جیسی تنظمیں اب ایم پاکس ویکسین کو بڑی تعداد میں خریدیں گی، تاکہ افریقا اور اس سے باہر جاری ہنگامی صورت حال کے شکار لوگوں کی مدد کی جا سکے۔