ہفتہ, جون 14, 2025
اشتہار

اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونے والے ایران کے جرنیل اور ایٹمی سائنسدان کون ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

ایران کے جوہری پروگرام اور فوج کو نشانہ بناتے ہوئے اسرائیل کے حملوں میں اہم شخصیات شہید ہوگئیں۔

فوجی جرنیلوں میں میجر جنرل محمد باقری، مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف اور سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے بعد دوسرے اعلیٰ ترین کمانڈر تھے۔

جنرل حسین سلامی، پاسداران انقلاب (آئی آر جی سی) کے سربراہ، ایران کی بنیادی فوجی قوت تھے۔

بریگیڈیئر آئی آر جی سی کی فضائیہ کے کمانڈر جنررل امیرعلی حاجی زادہ بھی اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے، مسلح افواج کے ڈپٹی کمانڈر ان اچیف جنرل غلام علی راشد بھی شہید ہونے والے افسران میں شامل ہیں۔

یہ پڑھیں: ایران کی نئی فوجی قیادت کا اعلان

ایٹمی سائنسدان

فریدون عباسی، ایران کی جوہری توانائی کی تنظیم (اے ای او آئی) کے سابق سربراہ اور نیوکلیئر فزکس میں پی ایچ ڈی کے حامل ہیں جنہوں نے ایران کے یورینیم افزودگی کے پروگرام میں کلیدی کردار ادا کیا۔

محمد مہدی ٹہزانجی، اسلامی آزاد یونیورسٹی کے صدر جو پہلے تہران کی شاہد بہشتی یونیورسٹی کے صدر رہ چکے ہیں اور اس کی فزکس فیکلٹی میں پروفیسر تھے۔

عبدالحمید منوچہر، جوہری انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی کے حامل ہیں جنہوں  نے شاہد بہشتی یونیورسٹی میں نیوکلیئر انجینئرنگ فیکلٹی کے ڈین کے طور پر خدمات انجام دیں اور جوہری پلانٹس کی کارکردگی اور حفاظت کو بہتر بنانے پر وسیع تحقیق کی۔

اسرائیل کے حملے میں شاہد بہشتی یونیورسٹی میں نیوکلیئر انجینئرنگ کے پروفیسر احمد رضا ذولفقاری بھی شہید ہوئے۔

امیر حسین فغیحی کا تعلق شاہد بہشتی یونیورسٹی کی انجینئرنگ فیکلٹی سے تھا اور اس سے قبل وہ اے ای او آئی کے نائب صدر اور نیوکلیئر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ رہ چکے ہیں۔

متلب زادہ ایک جوہری سائنس دان جنہیں اہلیہ سمیت نشانہ بناکر شہید کردیا گیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں