سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پارلیمان کا ایک حصہ دوسرے پارلیمان کو بننے سے روک رہا ہے، 15سینیٹرز کو کس نے اختیار دیا ہےکہ الیکشن سےروکیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ سینیٹ میں ارکان نےآئین کی نفی کرنےکی کوشش کی ہے آج تمام جماعتوں کو اجلاس بلا کر اپنا واضح مؤقف دینا چاہیے تھا سینیٹ سے جو غلطی ہوئی ہے اسے درست کرنےکی ضرورت تھی۔
انہوں نے کہا کہ نہیں سمجھتا کہ کوئی بھی جماعت اکثریت حاصل کر سکےگی میں قومی حکومت نہیں اتحادی حکومت بنتے ہوئے دیکھ رہا ہوں، مدت پوری کرنا حل نہیں کام کرنا ہو گا جو مسائل کا حل ہے مدت شروع تو کریں اس کےبعدبتایاجاسکتاہےپوری ہوگی یانہیں، پہلےمیراخیال تھاکہ الیکشن ضرورہوں گے لیکن سینیٹ کی قرارداد پاس ہونے کے بعد الیکشن ہونے پر شک وشبہ ہے۔
شاہدخاقان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی نااہلی سیاسی تھی آئین وقانون میں کوئی گنجائش نہیں تھی اہلیت ہمیشہ سیاسی ہوتی ہےجس کافیصلہ عوام کرتےہیں، آج جماعتیں آگےکا فیصلہ نہیں کریں گی تو الیکشن بےمقصد ہوں گے آج ملک چلانےکی صلاحیت کس کے پاس ہے آج فیصلہ کرلیں ہم نےآگےکیاکرناہے فیصلہ نہیں کریں گے تو آگے ملک نہیں چلےگا آج اقتداریاکرسی کی تلاش کی گنجائش نہیں ہے۔