عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں اور مسلط کردہ جنگ کو 6 ماہ مکمل ہوگئے۔ غزہ میں بچوں کی اموات تمام انسانیت پر دھبہ ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم کا کہنا تھا کہ غزہ کے بچوں کے زخم اور انکی اموات انسانیت پر داغ بنے رہیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ موجودہ اور آنے والی نسلوں پر یہ حملے ختم ہونے چاہیے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ بنیادی ضروریات، خوراک، ایندھن اور صحت کی دیکھ بھال سے انکار غیرانسانی اور ناقابل برداشت ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق شہید فلسطینیوں میں 13 ہزار سے زائد تعداد بچوں کی ہے۔ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 33 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک بار پھر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہ فوری جنگ بندی کی جائے اس سے پہلے کے بہت دیر ہو جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فورسز کی اندھا دھند بمباری کی وجہ سے غزہ میں وسیع پیمانے پر قتل عام اور تباہی ہوئی، اسرائیلی فوج بمباری کی مہم میں مصنوعی ذہانت کو شناخت کرنے کے ایک آلے کے طور پر استعمال کر رہی ہے جس کے نتیجے میں بہت زیادہ ہلاکتیں ہورہی ہیں۔
اسرائیل پر حملے سے متعلق ایرانی آرمی چیف کا اہم بیان
انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ غزہ پٹی میں جاری جنگ کے نتیجے میں ہونے والی انسانی تباہی کی مثال نہیں ملتی، جس میں 10 لاکھ سے زائد لوگ غذائی قلت اور بھوک کا سامنا کررہے ہیں۔