تازہ ترین

حکومت نے پیٹرول کی قیمت کم کرنے کا اعلان کر دیا

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ 15...

آئی ایم ایف مشن چیف کا بیان پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت قرار

اسلام آباد : وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا...

نیب ترمیمی ایکٹ 2023 نافذ العمل ہوگیا

اسلام آباد : نیب ترمیمی ایکٹ 2023 نافذالعمل ہوگیا،...

امریکا نے پاکستان میں من مانی گرفتاریوں کو ناقابلِ برداشت قرار دے دیا

واشنگٹن : امریکا میں سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی...

کرونا کی نئی خطرناک قسم کو ‘اومیکرون’ کا نام دے دیا گیا

جنیوا: عالمی ادارۂ صحت نے کووِڈ نائنٹین کی نئی قسم کو ‘اومیکرون’ کا نام دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کرونا کی نئی قسم کو باعث تشویش قرار دیتے ہوئے اسے omicron کا نام دے دیا ہے، اس ویریئنٹ کا تکنیکی نام B.1.1.529 ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس نئی قسم میں کووِڈ نائنٹین نے وسیع سطح پر اپنی ہیئت اور شکل تبدیل کر لی ہے، جس سے اس وائرس میں بار بار انفیکشن ہونے کا خطرہ دیگر تمام اقسام سے زیادہ ہو گیا ہے۔

اومیکرون کے کیسز سب سے پہلے جنوبی افریقہ میں رپورٹ ہوئے، اب تک یہ قِسم بوٹسوانا، بلجیئم، ہانگ کانگ، اور اسرائیل میں رپورٹ ہو چکی ہے، عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ کرونا کی نئی قسم کی جینیاتی ساخت میں بہت تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں، اور سائنس دانوں نے اسے ہول ناک وائرس قرار دیا ہے۔

جینیاتی تبدیلیوں کے بعد سامنے آنے والی کرونا کی نئی قسم ’این یو‘ سے کتنی خطرناک ہے؟

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اومیکرون نے انھیں حیران کر دیا ہے، اس میں 50 تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں، سب سے زیادہ خطرناک سمجھی جانے والی قسم ڈیلٹا میں صرف 2 تبدیلیاں پائی گئی تھیں، اومیکرون میں موجود مخصوص اسپائک پروٹین میں 30 جینیاتی تبدیلیاں دیکھی گئیں، خیال رہے کہ ویکسین اسی اسپائک پروٹین کو نشانہ بناتی ہے، جب کہ انسانی جسم پر سب سے پہلے اثر انداز ہونے والے حصے کی سطح پر بھی 10 جینیاتی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔

Comments