تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کرونا کے بعد دنیا میں‌ ایک اور وائرس پھیلنے کا خدشہ، ڈبلیو ایچ او نے خطرے کی گھنٹی بجادی

جینیوا: عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ایبولا وائرس  بڑے پیمانے پر پھیلنے کے خدشے کا اظہار کردیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی ادارۂ صحت کے حکام نے جمعے کے روز ایبولا وائرس کے پھیلنے کے خطرے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ وائرس افریقی ملک گیانا سے پڑوسی ممالک میں پھیل سکتا ہے۔

ڈبیلو ایچ او کے حکام کا کہنا تھا کہ گیانا کے پڑوس میں واقع ممالک اس وقت ایبولا کے نشانے پر ہیں، جو بہت ہی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ مذکورہ ممالک نے وائرس سے نمٹنے کی کوئی تیاری نہیں کی۔

ڈبلیو ایچ او کے حکام نے مذکورہ ممالک پر زور دیا کہ وہ ایبولا وائرس سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر ویکیسن مہم کا آغاز کریں تاکہ شہریوں کو محفوظ رکھا جاسکے۔

مزید پڑھیں: ایبولا وائرس دریافت کرنے والے ڈاکٹر نے دنیا کو وارننگ دے دی

عالمی ادارۂ صحت گیانا کے افسر جیورجس کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند روز میں ایبیولا کے 18 کیسز سامنے آئے جن میں سے چار مریضوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک گیانا میں 1 ہزار 600 کے قریب لوگوں کو ایبولا سے بچاؤ کی ویکسین لگائی جاچکی ہے۔

واضح رہے کہ افریقا کے مغربی ممالک میں 2013 سے 2016 کے درمیان ایبولا وائرس پھیلا تھا جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد کی اموات ہوئیں تھیں۔

ایبولا وائرس کیا ہے؟

ایبولا ایک ایسا خطرناک وائرس ہے، جس میں مبتلا ستر فیصد مریضوں کی موت ہوجاتی ہیں، ایبولاوائرس کی ابتدائی علامات میں بخار ، گلے اور سر میں درد سرفہرست ہے، مریض متلی کے ساتھ ہاضمے کی خرابی میں مبتلا ہوجاتا ہے،جس کے بعد جوڑوں اور پٹھوں میں درد، خارش، اور بھوک میں کمی کے علاوہ جگر اور گردوں کی کارکردگی متاثرہو جاتی ہے۔

بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر

طبی ماہرین کے مطابق ایبولا سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر کے طور پر ہاتھ صابن سے دھوکر صاف ستھرے کپڑے سے خشک کرنا چاہئیں، بازار کے بنے مرغوب کھانے کھانے سے اجتناب کریں، گھر کے کونے صوفہ اور ببڈ کے نیچے وقفے وقفے سے جراثیم کُش ادویات کا اسپرے کریں، کمروں کی کھڑکیاں دروازے کھول کر سورج کی روشنی کا مناسب بندوبست کریں کیونکہ ایبولا کا جرثومہ جراثیم کش ادویات، گرمی، سورج کی براہ راست روشنی، صابن اور ڈٹرجنٹس کی موجودگی میں زندہ نہیں رہ سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقہ سے ایبولاوائرس پاکستان منتقل ہونے کا خطرہ

اگر گھر میں کوئی جانور مر گیا ہے تواس کو فوراً گھر سے باہر منتقل کردیں کیوں کہ مردہ جانوروں کی لاشوں سے بھی یہ مرض پھیل سکتا ہے، پالتو جانوروں کی صحت کا خیال رکھیں اور گھر سے چوہوں کا خاتمہ ممکن بنائیں۔

Comments

- Advertisement -