تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کرونا سے آئندہ چار ماہ میں 7 لاکھ اموات کا خدشہ

نیویارک: عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے آئندہ پانچ ماہ کے دوران یورپ میں کرونا سے مزید 7 لاکھ ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

فرانسیسی میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی ادارۂ صحت نے موسم سرما کے آغاز کے ساتھ یورپی ممالک میں کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر کیسز اسی تیزی کے ساتھ رپورٹ ہوتے رہے اور مریضوں کی حالت خراب رہی تو مارچ 2022 تک یورپ میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 22 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔

ڈبلیو ایچ او نے خدشہ ظاہر کیا کہ کرونا کے بعد سے اب تک یورپ میں شامل 53 ممالک میں 15 لاکھ مریض کرونا سے جاں بحق ہوئے جبکہ اس بار آنے والی لہر سے ہلاکتیں ماضی کے مقابلے میں تیزی سے رپورٹ ہورہی ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق کرونا کیسز میں اگر اضافہ اسی تیزی کے ساتھ جاری رہا تو اسپتالوں اور آئی سی یو پر دباؤ بہت زیادہ بڑھ جائے گا، 49 ممالک میں صورت حال زیادہ تشویشناک ہونے کا خدشہ ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے اعتراف کیا کہ یورپ اور وسطی ایشیائی ممالک میں بروقت علاج کی وجہ سے کرونا اموات کی شرح میں کمی ضرور آئی مگر ڈیلٹا ویئرنٹ کی تباہ کاری کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

ڈبلیو ایچ او کی جانب سے جاری کردہ تفصیالت کے مطابق رواں ماہ کے آخر تک کرونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد دگنی ہوکر 4 ہزار 200 تک پہنچ گئی ہے جبکہ یہ تعداد ستمبر کے آخر تک اوسطاً 2 ہزار 100 کے قریب تھی۔

خیال رہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں یورپ  میں کورونا کیسز میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا۔  جرمنی، برطانیہ، ہالینڈ اور آسٹریا میں متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس کے بعد حکومتوں کی جانب سے نئی پابندیاں بھی لگائی جارہی ہیں۔

Comments

- Advertisement -
عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں