دنیا میں آئن اسٹاین اور اسٹیفن ہاکنگ کو ذہین تصور کیا جاتا ہے لیکن ایک 10 سالہ بچے نے ذہانت میں ان دونوں شخصیات کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
ذہانت کسی کی میراث نہیں، یہ ثابت کر دیا 10 سالہ ایک بچے نے جس نے ذہانت کے امتحان میں ریکارڈ آئی کیو حاصل کر کے آئنسٹائن اور اسٹیفن ہاکنگ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق یہ 10 سالہ بچہ بھارتی نژاد کرش اروڑا ہے جو اپنے والدین کے ہمراہ لندن کے علاقے ہنسلو میں رہائش پذیر ہے اور اس نے حال ہی میں ذہانت کے ایک امتحان میں نہ صرف نامور سائنسدان آئن اسٹائن اور اسٹیفن ہاکنگ کو پیچھے چھوڑا بلکہ 162 کا ریکارڈ آئی کیو حاصل کر کے دنیا کو بھی حیران کر دیا ہے۔
ذہانت کے امتحان میں اس ریکارڈ ساز آئی کیو کے ساتھ اس بچے کو دنیا کے ذہین ترین ایک فیصد افراد کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔
کرش اروڑا انجینئر ماں اور باپ کا بیٹا ہے۔ والدین کو اپنے بیٹے کی غیر معمولی صلاحیتوں کا احساس اس وقت ہوا جب بچے کی عمر صرف چار سال تھی۔
کرش کی والدہ مولی کے مطابق وہ چار سال کی عمر میں کئی ایسے کام کرلیتا تھا جو اتنی عمر کے بچے نہیں کر پاتے تھے۔ اس کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا بیٹا چار سال کی عمر میں روانی سے پڑھ سکتا تھا، ہجے مہارت سے کرتا تھا۔ میتھمیٹکس سے اسے خصوصی دلچسپی تھی اور چار سال کی عمر میں ڈیثیمل ڈویژن بھی با آسانی کرلیتا تھا۔
مولی نے اپنے بیٹے کی حیرت انگیز صلاحیتوں سے مزید پردہ ہٹاتے ہوئے بتایا کہ چار سال کی عمر میں ایک بار تو اس نے تین گھنٹے میں ریاضی کی پوری کتاب مکمل کر لی تھی جب کہ 8 سال کی عمر میں اس نے پورے سال کا تعلیمی نصاب صرف ایک دن میں ہی مکمل کر لیا تھا۔
دنیا کے اس ذہین ترین بچے کا کہنا ہے کہ آئی کیو کے لیے اس کے 11 امتحانات ہوئے جو تمام آسان تھے جب کہ پرائمری اسکول میں وہ بوریت محسوس کرتا ہے۔
کرش صرف ذہین ہی نہیں بلکہ غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی ماہر ہے۔ وہ بہترین موسیقار ہے اور پیانو بجانے پر کئی ایوارڈز حاصل کر چکا ہے۔ فارغ وقت میں وہ پزل جوڑنے، کراس ورڈز حل کرنے جیسے ذہنی صلاحیتوں کے کھیل کھیلتا ہے۔
کرش اروڑا نے شاگرد استاد سے دو ہاتھ آگے والی مثال کو بھی اس طرح درست ثابت کر دیا ہے کہ اب وہ شطرنج سکھانے والے اپنے استاد کو اس گیم میں با آسانی ہرا دیتا ہے۔